تعارف
انسان کی فطرت میں کمزوری ہے۔ ہر کوئی کبھی نہ کبھی گناہ کرتا ہے، اور بعض اوقات ایک ہی گناہ بار بار کرنے لگتا ہے۔ ایسے لمحوں میں شیطان مایوسی دلاتا ہے کہ اب اللہ معاف نہیں کرے گا۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اللہ عزوجل کی رحمت کبھی ختم نہیں ہوتی۔ قرآن و حدیث بار بار ہمیں یہی امید دلاتے ہیں کہ توبہ اور استغفار کے دروازے کھلے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا" (الزمر: 53)
ترجمہ: "کہہ دیجیے اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو، بے شک اللہ سب گناہ معاف کر دیتا ہے۔"
یہ آیت بار بار گناہ کرنے والوں کے لیے سب سے بڑی امید ہے۔
بار بار گناہ کرنے کی حقیقت
-
انسان خواہ کتنا ہی مضبوط ہو، شیطان کے وسوسے اور نفس کی خواہشات اکثر اسے گرا دیتی ہیں۔
-
نبی ﷺ نے فرمایا:
"كل بني آدم خطاء، وخير الخطائين التوابون" (ترمذی)
ترجمہ: "آدم کی تمام اولاد خطاکار ہے اور بہترین خطاکار وہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں۔"
یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ اصل کمال یہ نہیں کہ انسان کبھی نہ گرے، بلکہ یہ ہے کہ گرنے کے بعد اللہ کی طرف پلٹ آئے۔
قرآن و حدیث میں بار بار گناہ کرنے کے باوجود توبہ کی قبولیت
قرآن کی رہنمائی
-
"إِنَّ رَبَّكَ وَاسِعُ الْمَغْفِرَةِ" (النجم: 32)
ترجمہ: "یقیناً آپ کا رب بہت وسیع مغفرت والا ہے۔" -
"وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ" (الشورى: 25)
ترجمہ: "وہی ہے جو اپنے بندوں سے توبہ قبول کرتا ہے۔"
احادیث کی روشنی میں
-
نبی ﷺ نے فرمایا:
"اگر تم گناہ نہ کرتے تو اللہ ایسی مخلوق لے آتا جو گناہ کرتی اور پھر اللہ سے معافی مانگتی اور وہ انہیں معاف کر دیتا۔" (مسلم) -
ایک اور حدیث میں ہے:
"بندہ جب گناہ کرتا ہے اور کہتا ہے: اے رب! میں نے گناہ کیا ہے، مجھے معاف فرما دے۔ اللہ فرماتا ہے: میرے بندے نے جان لیا کہ اس کا رب گناہ کو معاف کرتا ہے۔ میں نے اسے معاف کر دیا۔" (بخاری)
بار بار توبہ کرنے کی ترغیب
بار بار گناہ کرنے کے باوجود بار بار توبہ کرنا ہی اصل راستہ ہے۔ نبی ﷺ روزانہ سو بار سے زیادہ استغفار کرتے تھے حالانکہ وہ معصوم تھے۔ یہ امت کو تعلیم ہے کہ کثرت سے استغفار کیا جائے۔
بار بار گناہ کرنے والوں کے لیے امید کے سات دروازے
1. اللہ کی رحمت کبھی ختم نہیں ہوتی
اللہ نے اپنے آپ کو "الرحمن" اور "الرحیم" کہا ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ رحمت اس کی سب سے بڑی صفت ہے۔
2. استغفار کے ذریعے دل صاف ہوتا ہے
ہر گناہ دل پر ایک دھبہ ڈال دیتا ہے، لیکن استغفار اس دھبے کو مٹا دیتا ہے۔
3. توبہ نصوح کی طاقت
اگر انسان خالص نیت کے ساتھ توبہ کرے تو اللہ اس کے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دیتا ہے۔ (الفرقان: 70)
4. نیک اعمال گناہ مٹا دیتے ہیں
"إن الحسنات يذهبن السيئات" (ہود: 114)
یعنی نیکیاں گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں۔
5. دعا کا ہتھیار
بار بار گناہ کرنے والا بھی اللہ سے دعا کرے: "اللهم اغفر لي ذنبي كله دقه وجله، أوله وآخره، سره وعلانيته"۔
6. صدقہ اور خیرات
صدقہ نہ صرف مصیبت ٹالتا ہے بلکہ گناہوں کو بھی مٹا دیتا ہے۔
7. اللہ کے ناموں کا ورد
"یا غفور، یا رحیم، یا تواب" پڑھنے سے دل میں نرمی اور امید پیدا ہوتی ہے۔
نفسیاتی و سائنسی پہلو
-
بار بار گناہ guilt اور depression پیدا کرتا ہے۔
-
استغفار اور دعا ذہن کو سکون دیتے ہیں۔
-
جدید تحقیق کے مطابق ذکر اور دعا stress hormones کو کم کرتے ہیں اور positive thinking پیدا کرتے ہیں۔
بار بار گناہ کرنے والوں کے لیے عملی مشورے
1. استغفار کو عادت بنائیں
دن میں کم از کم 1000 مرتبہ استغفار پڑھنے کا ہدف رکھیں۔
2. ماحول بدلیں
وہ جگہیں اور لوگ چھوڑ دیں جو گناہ پر ابھارتے ہیں۔
3. نیک دوست بنائیں
نیک صحبت گناہوں سے بچنے کی سب سے بڑی ڈھال ہے۔
4. چھوٹے چھوٹے نیک اعمال کریں
صدقہ، مسکراہٹ، سلام اور قرآن کی تلاوت جیسے اعمال سے دل مضبوط ہوتا ہے۔
5. توبہ کا وقت مقرر کریں
ہر رات سونے سے پہلے دل سے اللہ سے معافی مانگیں۔
حقیقی مثالیں
مثال 1: حضرت عمر بن خطابؓ
اسلام سے پہلے بڑے گناہ کیے لیکن توبہ کے بعد اللہ نے انہیں اسلام کا سب سے بڑا محافظ بنا دیا۔
مثال 2: حضرت فضیل بن عیاضؒ
ڈاکو تھے، لیکن توبہ نے انہیں ولی اللہ بنا دیا۔
مثال 3: جدید دور کی کہانیاں
کئی نوجوان جنہوں نے گناہوں میں زندگی گزاری، مگر توبہ کے بعد دین کے خادم اور داعی بن گئے۔
خواتین کے لیے امید بھرا پیغام
عورت اکثر مایوس ہو جاتی ہے کہ اس کے گناہ بہت زیادہ ہیں۔ مگر یاد رکھیں:
-
اللہ ماں سے ستر گنا زیادہ رحم کرنے والا ہے۔
-
استغفار اور درود شریف عورت کی دنیا اور آخرت سنوار سکتے ہیں۔
-
بچوں پر دعا کرتے ہوئے اپنے گناہوں کی معافی بھی مانگیں۔
عملی وظائف برائے گناہگار
-
صبح: 100 مرتبہ "استغفر اللہ"
-
نماز کے بعد: "رب اغفر لي وتب عليّ إنك أنت التواب الرحيم"
-
شام: 300 مرتبہ "یا غفور یا رحیم"
-
رات: دو رکعت نماز توبہ
نتیجہ
بار بار گناہ کرنے والے کے لیے سب سے بڑا پیغام یہی ہے: مایوس نہ ہو! اللہ کی رحمت لامحدود ہے۔ گناہ کتنا بھی بڑا ہو، اللہ کی مغفرت اس سے بڑی ہے۔ اصل کامیابی یہ ہے کہ انسان بار بار گرتا رہے مگر ہر بار اللہ کی طرف پلٹ آئے۔