Menu

  1. Home
  2. Blog
  3. دعا کے آداب جو قبولیت کے دروازے کھول دیتے ہیں

دعا کے آداب جو قبولیت کے دروازے کھول دیتے ہیں

05 Oct 2025

تعارف

دعا ایک روحانی عمل ہے جو بندے اور رب کے درمیان تعلق کو مضبوط کرتا ہے۔ یہ انسان کی زندگی میں سکون، ہمت، اور خوشیوں کا باعث بنتی ہے۔ تاہم، دعا کی قبولیت کے لیے کچھ آداب اور طریقے ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اس مضمون میں ہم دعا کے ایسے آداب پر روشنی ڈالیں گے جو قبولیت کے دروازے کھول دیتے ہیں۔

دعا کی اہمیت

1. روحانی سکون

دعا انسان کے دل کو سکون عطا کرتی ہے۔ جب ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں، تو ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم اکیلے نہیں ہیں اور اللہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے۔

2. مشکلات کا حل

دعا انسان کو مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے حوصلہ دیتی ہے۔ یہ ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت ہے اور اللہ ہماری مدد کے لئے حاضر ہے۔

3. گناہوں کی معافی

دعا کے ذریعے ہم اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہیں، جو ہمیں روحانی طور پر پاک کرتی ہے۔

دعا کے آداب

1. نیت کا خلوص

دعا کرتے وقت نیت کا خلوص بہت اہم ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

"ادعوني استجب لكم"
(سورة غافر: 60)

نیت کی خلوص کے بغیر دعا کی قبولیت میں مشکلات آ سکتی ہیں۔ دعا کرتے وقت دل کی گہرائیوں سے اللہ سے مدد مانگنا ضروری ہے۔

2. اللہ کی تعریف

دعا شروع کرنے سے پہلے اللہ کی تعریف کرنا اور اس کی حمد و ثناء کرنا بھی ایک اہم آداب ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"جب تم دعا کرو تو اللہ کی تعریف کرو اور اس پر درود بھیجنا نہ بھولو۔"
— سنن ابوداؤد

3. پاکیزگی

دعا کرتے وقت جسم اور دل کی پاکیزگی کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ وضو کرنا اور پاکیزہ جگہ پر دعا کرنا دعا کی قبولیت میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"اللہ پاک ہے اور پاکیزگی کو پسند کرتا ہے۔"
— صحیح مسلم

4. دعا کا وقت

دعا کرنے کے لئے خاص وقت منتخب کرنا بھی ایک اہم آداب ہے۔ رات کے آخری حصے، نماز کے بعد، یا جمعہ کے دن خاص طور پر دعا کرنا مؤثر ہوتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"اللہ تعالیٰ رات کے آخری حصے میں آسمان دنیا پر آتا ہے اور فرماتا ہے: کیا کوئی دعا کرنے والا ہے کہ میں اس کی دعا قبول کروں؟"
— صحیح بخاری

5. یقین اور امید

دعا کرتے وقت اللہ کی رحمت پر یقین رکھنا اور اس سے امید کرنا ضروری ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

"وَإِذا سَأَلَكَ عِبادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ"
(سورة البقرہ: 186)

اس آیت میں اللہ نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ دعا کرنے والوں کی دعا سنتا ہے۔

6. صبر اور استقامت

دعا کی قبولیت میں صبر اور استقامت رکھنا بھی ضروری ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

"فَصَبِرْ صَبْرًا جَمِيلًا"
(سورة المعارج: 5)

دعا کرنے کے بعد فوری جواب نہ ملنے پر مایوس نہیں ہونا چاہئے۔

7. دوسرے لوگوں کے لئے دعا کرنا

دوسروں کے لئے دعا کرنا بھی ایک اہم آداب ہے۔ جب ہم دوسروں کے لئے دعا کرتے ہیں، تو اللہ ہماری دعا کو قبول کرتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"جب تم اپنے بھائی کے لیے دعا کرتے ہو، تو اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ ہوتا ہے جو کہتا ہے: آمین، اور تمہارے لئے بھی اسی طرح ہو۔"
— صحیح مسلم

8. درود و سلام

دعا کے آخر میں نبی اکرم ﷺ پر درود و سلام بھیجنا بھی ایک اہم آداب ہے۔ یہ دعا کی قبولیت کو بڑھاتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"جہاں بھی تم دعا کرو، اس کے بعد میرے نام پر درود بھیجنا مت بھولنا۔"
— سنن ابوداؤد

9. عاجزی اور انکساری

دعا کرتے وقت عاجزی اور انکساری کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے۔ اللہ کے سامنے جھک کر دعا کرنا اور اس کی رحمت کا طلب کرنا بندے کی عاجزی کا مظہر ہوتا ہے۔

10. دعا کی نوعیت

دعا کی نوعیت بھی اہم ہوتی ہے۔ اگر دعا اللہ کی رضا کے خلاف ہو، تو اس کی قبولیت میں مشکلات آسکتی ہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"اللہ تعالیٰ دعا کو قبول کرتا ہے بشرطیکہ وہ دعا گناہ یا قطع رحمی کے لئے نہ ہو۔"
— صحیح مسلم

دعا کی قبولیت کی علامات

1. دل کی سکون

جب دعا قبول ہوتی ہے تو دل میں سکون آتا ہے۔ یہ سکون انسان کو یہ احساس دلاتا ہے کہ اللہ نے اس کی دعا سن لی ہے۔

2. حالات میں بہتری

دعا کی قبولیت کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ انسان کے حالات میں بہتری آتی ہے۔ یہ بہتری جسمانی، ذہنی، یا مالی ہو سکتی ہے۔

3. خوشی کا احساس

دعا کی قبولیت کے بعد انسان کو خوشی کا احساس ہوتا ہے۔ یہ خوشی انسان کے روحانی سکون کا مظہر ہوتی ہے۔

نتیجہ

دعا کے آداب کا خیال رکھنا اس کی قبولیت کے دروازے کھول دیتا ہے۔ نیت کا خلوص، اللہ کی تعریف، پاکیزگی، دعا کا وقت، یقین اور امید، صبر اور استقامت، دوسروں کے لئے دعا کرنا، درود و سلام، عاجزی اور انکساری، اور دعا کی نوعیت جیسے آداب ہمیں اللہ کی رحمت سے قریب کرتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان آداب کو اپنی زندگی میں اپنائیں تاکہ ہماری دعائیں قبول ہوں اور ہم اللہ کی رحمت حاصل کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی رحمت سے نوازے اور ہماری دعاؤں کو قبول فرمائے۔ آمین۔