تعارف
دعا، اللہ کے بندے اور خالق کے درمیان ایک طاقتور رابطہ ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے انسان اپنی ضروریات، خواہشات، اور مشکلات کا اظہار کرتا ہے۔ مگر بعض اوقات، لوگ دعا کرتے ہیں لیکن ان کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس مضمون میں ہم اس موضوع پر تفصیل سے گفتگو کریں گے کہ دعا کیوں نہیں قبول ہوتی اور قرآن و سنت کی روشنی میں اس کی ممکنہ وجوہات کیا ہیں۔
دعا کی اہمیت
1. اللہ کے قریب ہونا
دعا انسان کو اللہ کے قریب کرتی ہے۔ یہ ایک روحانی عمل ہے جو بندے کو اپنے رب سے جڑتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ"
(سورۃ غافر: 60)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ اللہ نے دعا کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کے جواب میں استجابت کا وعدہ کیا ہے۔
2. روحانی سکون
دعا انسان کے دل کو سکون عطا کرتی ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو بندے کو مایوسی سے نکالتا ہے اور امید کی کرن فراہم کرتا ہے۔
دعا کی قبولیت کی عمومی اصول
1. اخلاص
دعا کرتے وقت نیت کا خالص ہونا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ"
(سورۃ البینة: 5)
اخلاص کے بغیر دعا کی قبولیت مشکل ہے۔
2. صبر
دعا کے جواب کا انتظار کرتے وقت صبر کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ادْعُوا اللَّهَ وَأَنْتُمْ مُوقِنُونَ بِالإِجَابَةِ"
(صحیح مسلم)
دعا کی قبولیت میں رکاوٹیں
1. گناہ
دعا کی قبولیت میں سب سے بڑی رکاوٹ گناہ ہوتے ہیں۔ جب بندہ اللہ کے احکام کی نافرمانی کرتا ہے تو اس کی دعا قبول ہونے میں رکاوٹ آتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَأَنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ"
(سورۃ البقرہ: 258)
2. حرام مال
جب انسان حرام مال کماتا ہے، تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"رَجُلٌ أَشْعَثُ أَغْبَرُ يَمُدُّ يَدَيْهِ إِلَى السَّمَاءِ: يَارَبِّ! يَارَبِّ! وَمَطْعَمُهُ حَرَامٌ، وَمَشْرَبُهُ حَرَامٌ، وَمَلْبَسُهُ حَرَامٌ، فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لَهُ"
(صحیح مسلم)
3. وقت کا انتخاب
دعا کرنے کا وقت بھی اہم ہے۔ بعض اوقات دعا کے وقت کا انتخاب مناسب نہیں ہوتا، جیسے کہ جب انسان غافل ہو یا دل کی توجہ اللہ کی طرف نہ ہو۔
4. اللہ کی حکمت
اللہ کی حکمت کبھی کبھار دعا کو قبول نہ کرنے کی وجہ ہو سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ ہمارے لئے کیا بہتر ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"عَجَبًا لِأَمْرِ الْمُؤْمِنِ، إِنَّ أَمْرَهُ كُلَّهُ خَيْرٌ"
(صحیح مسلم)
یہ حدیث بتاتی ہے کہ مؤمن کی حالت ہر حال میں بہتر ہوتی ہے۔
5. دعا کی شکل
دعا کی شکل بھی اہم ہے۔ بعض اوقات دعا میں الفاظ کی کمی یا کمیابی کی وجہ سے دعا قبول نہیں ہوتی۔ بہتر ہے کہ دعا کرتے وقت اللہ کے صفات کا ذکر کیا جائے اور درود و سلام بھیجا جائے۔
دعا کی قبولیت کے علامات
1. دل کا سکون
جب دعا قبول ہوتی ہے تو انسان کے دل میں سکون آتا ہے۔ یہ سکون اللہ کی رحمت کا نشان ہوتا ہے۔
2. مشکلات کا حل
دعا کی قبولیت کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ مشکلات آسان ہو جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا"
(سورۃ الشرح: 6)
3. مثبت تبدیلی
دعا کرنے کے بعد زندگی میں مثبت تبدیلی آتی ہے۔ یہ تبدیلی انسان کی روحانی حالت کو بہتر بناتی ہے۔
دعا کا صحیح طریقہ
1. نیت کا اخلاص
دعا کرتے وقت دل کی نیت خالص ہونی چاہئے۔ یہ نیت اللہ کی رضا کے لئے ہونی چاہئے۔
2. درود و سلام
دعا کے آغاز اور اختتام پر درود و سلام بھیجنے کی عادت ڈالیں۔ یہ عمل اللہ کی رحمت کو جذب کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔
3. صبر و استقامت
دعا کے جواب کا انتظار کرتے وقت صبر کا مظاہرہ کریں۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اپنے بندوں کی دعاوں کا جواب دیتا ہے، لیکن اس کا وقت اللہ کے علم میں ہے۔
نتیجہ
دعا مخلوق اور خالق کے درمیان سب سے طاقتور رابطہ ہے، لیکن بعض اوقات دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس کی وجوہات گناہ، حرام مال، وقت کا انتخاب، اللہ کی حکمت، اور دعا کی شکل ہوسکتی ہیں۔ ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ دعا کو اپنی زندگی کا حصہ بنائے اور ان وجوہات کا خیال رکھے تاکہ دعا کی قبولیت کے امکانات کو بڑھایا جا سکے۔
دعا کا عمل ایک مستقل کوشش کا متقاضی ہے، لیکن اس کے ثمرات انمول ہیں۔ دعا کی عادت ڈال کر ہم اپنے دلوں کو جنت بنا سکتے ہیں اور روحانی ترقی کی راہوں پر گامزن ہو سکتے ہیں۔