Menu

  1. Home
  2. Blog
  3. گھر میں برکت کیوں ختم ہو جاتی ہے اور قرآن و سنت سے اس کا اصل علاج کیا ہے؟

گھر میں برکت کیوں ختم ہو جاتی ہے اور قرآن و سنت سے اس کا اصل علاج کیا ہے؟

19 Aug 2025

تعارف

ہر مسلمان کی سب سے بڑی خواہش یہ ہوتی ہے کہ اُس کے گھر میں برکت، سکون اور خوشحالی قائم رہے۔ مگر اکثر گھروں میں یہ سوال اُٹھتا ہے کہ:
”ہم محنت بھی کرتے ہیں، کما بھی لیتے ہیں، مگر گھر میں سکون نہیں، رزق میں برکت نہیں، اور ہمیشہ الجھنیں رہتی ہیں۔ آخر کیوں؟“

اس آرٹیکل میں ہم تفصیل سے سمجھیں گے کہ گھر میں برکت کیوں ختم ہو جاتی ہے، قرآن و سنت میں برکت کی حقیقت کیا ہے، اور سب سے بڑھ کر اُس کا اصل علاج کیا ہے جو ہر مسلمان کے لیے راہِ نجات بھی ہے اور سکونِ قلب بھی۔


برکت کی حقیقت کیا ہے؟

برکت کا مطلب

برکت کا مطلب ہے:

یعنی صرف دولت ہونا برکت نہیں، بلکہ اُس دولت میں سکون، صحت، خوشی اور خیر بھی شامل ہو۔


گھر میں برکت ختم ہونے کی وجوہات

قرآن مجید اور احادیثِ نبویہ ﷺ میں ایسی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں جو گھروں سے برکت ختم کر دیتی ہیں۔

1. اللہ تعالیٰ کی نافرمانی

”اور جو لوگ اللہ کو بھلا دیتے ہیں، اللہ بھی انہیں ان کے نفس کے حوالے کر دیتا ہے۔“
(سورۃ الحشر، 19)

جب گھروں میں نماز ترک ہو، گناہوں کا رواج ہو، یا حرام ذرائع سے کمائی کی جائے تو برکت ختم ہو جاتی ہے۔


2. رشتہ داروں سے قطع تعلقی

حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:
”جو چاہے کہ اس کے رزق میں وسعت ہو اور عمر میں برکت ہو، تو وہ صلہ رحمی کرے۔“
(صحیح بخاری)

جب خاندان کے افراد ایک دوسرے سے تعلق توڑ لیتے ہیں یا بدگمانیاں رکھتے ہیں تو رزق سے برکت اُٹھ جاتی ہے۔


3. رزق میں حرام شامل کرنا

حرام ذرائع سے کمایا گیا مال وقتی طور پر زیادہ لگ سکتا ہے، لیکن اُس میں کبھی سکون نہیں ہوتا۔


4. ناشکری اور بے صبری

”اگر تم شکر کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ دوں گا، اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب سخت ہے۔“
(سورۃ ابراہیم، 7)

اللہ کی نعمتوں پر شکر نہ کرنا، ہمیشہ شکایتیں کرنا، یہ بھی برکت ختم کر دیتا ہے۔


5. گھروں میں گناہ اور بے حیائی

جب گھروں میں گانے، ناچ، حرام فلمیں اور بے حیائی عام ہو، تو فرشتے رحمت کے ایسے گھروں سے دور ہو جاتے ہیں۔


قرآن و سنت سے برکت حاصل کرنے کا اصل علاج

1. نماز قائم کرنا

نماز گھر کی سب سے بڑی برکت ہے۔ جب نماز گھروں میں زندہ ہو تو سکون اور رحمت نازل ہوتی ہے۔

”اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی اُس پر قائم رہو۔“
(سورۃ طہ، 132)


2. قرآن کی تلاوت اور ذکر

روزانہ قرآن مجید کی تلاوت اور ذکرِ الٰہی سے گھروں پر رحمت کے فرشتے اُترتے ہیں۔


3. رزقِ حلال اختیار کرنا

حلال کمائی چاہے تھوڑی ہو، اُس میں اللہ تعالیٰ بڑی برکت عطا فرماتا ہے۔


4. والدین کی خدمت اور دعا

والدین کی خدمت اور ان کی دعا گھروں میں خوشی اور برکت کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔


5. صلہ رحمی (رشتہ داروں سے اچھا سلوک)

جیسا کہ حدیثِ مبارک میں ہے کہ صلہ رحمی سے رزق میں وسعت اور عمر میں برکت ہوتی ہے۔


6. مہمان نوازی اور صدقہ

مہمان کو عزت دینا اور صدقہ و خیرات کرنا بھی گھر کی برکت بڑھاتا ہے۔


7. اللہ تعالیٰ پر توکل

ہر حال میں اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھنے سے دل مطمئن ہوتا ہے اور رزق میں برکت آتی ہے۔


عملی اقدامات – گھر میں برکت قائم رکھنے کے لیے

  1. روزانہ گھر میں نماز باجماعت ادا کریں۔

  2. صبح و شام اذکار، خاص طور پر آیت الکرسی اور سورۃ الفلق و الناس پڑھ کر گھر پر دم کریں۔

  3. ہفتہ وار صدقہ ضرور کریں۔

  4. بچوں کو قرآن پڑھائیں اور ذکر سکھائیں۔

  5. کسی بھی رشتہ دار سے قطع تعلق نہ کریں۔

  6. حلال روزی کو اپنی زندگی کا اصول بنا لیں۔

  7. والدین اور بزرگوں کی دعا کو ترجیح دیں۔


نتیجہ

گھر میں برکت ختم ہونا کوئی اتفاقی بات نہیں، بلکہ اُس کے پیچھے ہمارے اعمال اور رویّے ہوتے ہیں۔ لیکن خوشخبری یہ ہے کہ قرآن و سنت ہمیں واضح طور پر وہ راستے دکھاتے ہیں جن پر چل کر برکت دوبارہ لوٹ سکتی ہے۔

اصل علاج یہ ہے کہ ہم ذکرِ الٰہی کو اپنا لیں، قرآن و سنت کو گھروں میں زندہ کریں، اور حلال رزق، شکر اور صلہ رحمی کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں۔

Search
Home
Shop
Bag
Account