Menu

  1. Home
  2. Blog
  3. جب ہر دروازہ بند ہو جائے تو ذکرِ الٰہی کیسے راستے کھولتا ہے

جب ہر دروازہ بند ہو جائے تو ذکرِ الٰہی کیسے راستے کھولتا ہے

05 Oct 2025

 

تعارف

زندگی میں ہر انسان کو مشکلات، چیلنجز، اور آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کبھی کبھار ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام دروازے بند ہو چکے ہیں اور راہ نکلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ایسے وقت میں ذکرِ الٰہی ایک مؤثر ذریعہ بن سکتا ہے جو نہ صرف دل کو سکون بخشتا ہے بلکہ نئی راہیں بھی کھولتا ہے۔ اس مضمون میں ہم ذکرِ الٰہی کی اہمیت، اس کے ذریعے مشکلات کے حل، اور زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے طریقوں پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔

ذکرِ الٰہی کی اہمیت

1. روحانی سکون

ذکرِ الٰہی دل کو سکون عطا کرتا ہے۔ جب انسان اللہ کا ذکر کرتا ہے تو اس کا دل مطمئن ہوتا ہے اور اسے مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت ملتی ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

"ألا بذكر الله تطمئن القلوب"
(سورة الرعد: 28)

2. ایمان کی تقویت

ذکرِ الٰہی انسان کے ایمان کو مضبوط کرتا ہے۔ یہ انسان کو اللہ کی رحمت اور قدرت کا احساس دلاتا ہے، جو کہ راہنمائی کرتا ہے۔

3. گناہوں کی معافی

ذکر کرنے سے انسان کے گناہ معاف ہوتے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"جو شخص اللہ کا ذکر کرتا ہے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں"
(ابن ماجہ)

4. مشکلات کا حل

ذکرِ الٰہی انسان کو مشکلات کے حل کی راہیں دکھاتا ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

"وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا"
(سورة الطلاق: 2)

ذکرِ الٰہی کے ذریعے راستے کھولنے کے طریقے

1. دعا کے ساتھ ذکر

ذکر کے ساتھ دعا کرنا ایک مؤثر طریقہ ہے۔ جب انسان اللہ کے نام کا ذکر کرتا ہے اور دعا کرتا ہے تو اللہ کی رحمت اس پر سایہ فگن ہوتی ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

"دعا عبادت کا مغز ہے"
(ترمذی)

2. صبر اور توکل

ذکر کے ساتھ صبر اور توکل کا جذبہ بھی ضروری ہے۔ اللہ پر بھروسہ کرنے سے انسان کو مشکلات کا سامنا کرنے کی قوت ملتی ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

"إنما يوفى الصابرون أجرهم بغير حساب"
(سورة الزمر: 10)

3. نیک اعمال

نیک اعمال کرنا بھی ذکر کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ اللہ کا ذکر کرتے ہوئے نیک اعمال کرنے سے انسان کی روحانی حالت بہتر ہوتی ہے اور اللہ کی رحمت حاصل ہوتی ہے۔

4. اجتماعی ذکر

اجتماعی طور پر ذکر کرنا بھی ایک مؤثر طریقہ ہے۔ یہ انسان کی روحانی حالت کو بہتر بناتا ہے اور اللہ کی محبت میں ڈوبتا ہے۔

ذکرِ الٰہی کی مثالیں

1. صبح و شام کا ذکر

صبح اور شام کے وقت اللہ کا ذکر کرنا ایک بہترین عمل ہے۔ یہ وقت خاص طور پر ذکر کے لیے موزوں ہوتا ہے۔

2. نماز کے دوران ذکر

نماز کے دوران ذکر کرنا بھی ایک اہم عمل ہے۔ یہ انسان کو اللہ کے قریب کرتا ہے اور اس کے دل کو سکون بخشتا ہے۔

3. قرآن کی تلاوت

قرآن کی تلاوت بھی ذکرِ الٰہی کا حصہ ہے۔ یہ انسان کے دل کو نور عطا کرتی ہے اور اس کی روحانی حالت کو بہتر بناتی ہے۔

مشکلات کا سامنا کرتے وقت ذکر کا اثر

جب انسان کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے تو وہ اکثر مایوس ہو جاتا ہے۔ ایسے وقت میں ذکرِ الٰہی ایک روشنی کی کرن بن سکتا ہے۔

1. خود کو تسلی دینا

ذکر کرنے سے انسان خود کو تسلی دیتا ہے کہ اللہ اس کے ساتھ ہے اور اس کی مدد کرے گا۔

2. نئے مواقع کی تلاش

ذکر الٰہی کرنے سے انسان نئے مواقع کی تلاش میں رہتا ہے۔ یہ اسے مثبت سوچنے پر مجبور کرتا ہے، جو کہ نئے راستے کھول سکتا ہے۔

3. مشکلات کا حل

ذکر کرنے سے انسان کو مشکلات کا حل ملتا ہے۔ اللہ کی مدد کے ساتھ وہ ان مسائل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے۔

4. اندرونی طاقت

ذکرِ الٰہی انسان کو اندرونی طاقت فراہم کرتا ہے۔ یہ اس کے دل کو سکون بخشتا ہے اور اسے حوصلہ دیتا ہے کہ وہ مشکلات کا سامنا کرے۔

نتیجہ

جب ہر دروازہ بند ہو جائے تو ذکرِ الٰہی ایک ایسا ذریعہ ہے جو نہ صرف دل کو سکون بخشتا ہے بلکہ نئی راہیں بھی کھولتا ہے۔ یہ انسان کو اللہ کی محبت اور رحمت کا احساس دلاتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ذکرِ الٰہی کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ ہم مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو سکیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی رحمت سے نوازے اور ہمیں اپنی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔