تعارف
اولاد والدین کے دل کا سکون اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ لیکن یہی اولاد اگر نافرمان بن جائے تو زندگی کا سب سے بڑا غم بن جاتی ہے۔ والدین کی سب سے بڑی خواہش یہ ہوتی ہے کہ ان کے بچے نیک، صالح اور فرمانبردار ہوں، دین و دنیا میں کامیاب ہوں، اور آخرت میں ان کے لیے صدقہ جاریہ ثابت ہوں۔
اسلام نے اولاد کی تربیت کو بہت اہمیت دی ہے۔ قرآن و سنت میں والدین کو بار بار یہ ہدایت ملتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کو ایمان، نماز اور اچھے اخلاق کی تعلیم دیں۔ تربیت کا سب سے پہلا اور بنیادی ذریعہ کلمہ طیبہ ہے:
لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ
یہ کلمہ محض الفاظ نہیں بلکہ عقیدے، ایمان اور زندگی کی بنیاد ہے۔ اس کلمے کی برکت سے دل نرم ہوتے ہیں، اعمال سنورتے ہیں اور نسلیں ہدایت پر قائم ہوتی ہیں۔
کلمہ طیبہ کی حقیقت اور اہمیت
قرآن مجید میں
"فَاعْلَمْ أَنَّهُ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ"
(سورۃ محمد: 19)
ترجمہ: جان لو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔
حدیث شریف میں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"میری امت میں سے جو شخص اخلاص کے ساتھ لا إله إلا الله کہے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔"
(بخاری و مسلم)
یہ کلمہ ایمان کی بنیاد ہے اور بچوں کی تربیت کے لیے سب سے بڑی طاقت بھی یہی ہے۔
فرمانبردار اولاد کی تربیت اور کلمہ طیبہ
1. ایمان کی جڑ مضبوط کرنا
جب بچے کو شروع سے کلمہ طیبہ سکھایا جائے تو اس کے دل میں ایمان کی جڑ مضبوط ہوتی ہے۔ وہ برائیوں سے دور اور نیکیوں کی طرف مائل ہوتا ہے۔
2. زبان اور دل کی پاکیزگی
کلمہ طیبہ کا ذکر زبان کو پاک اور دل کو صاف کرتا ہے۔ بچے کو یہ عادت ڈالنا کہ وہ روزانہ کلمہ پڑھے، اس کے دل کو نورانی بنا دیتا ہے۔
3. نافرمانی سے حفاظت
کلمہ طیبہ اللہ کے ذکر کی سب سے بڑی شکل ہے۔ اس کے ورد سے شیطانی اثرات دور ہوتے ہیں اور اولاد فرمانبردار بنتی ہے۔
والدین کے لیے قرآنی رہنمائی
1. اپنی اولاد کو ایمان سکھاؤ
"وَوَصَّىٰ بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَىٰ لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ"
(سورۃ البقرہ: 132)
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اولاد کو ایمان کی وصیت کی۔
2. نماز کی تاکید
"وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا"
(سورۃ طہ: 132)
نماز فرمانبردار اولاد کی تربیت کا سب سے اہم حصہ ہے۔
فرمانبردار اولاد کے لیے روحانی وظائف
1. کلمہ طیبہ کا ورد
روزانہ بچوں کو 100 مرتبہ کلمہ پڑھنے کی عادت ڈالیں۔
2. سورۃ فرقان کی دعا
"رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا"
(آیت 74)
یہ دعا فرمانبردار اور نیک اولاد کے لیے بہت مؤثر ہے۔
3. "یا ہادی" کا ذکر
"یَا ہَادِی" 313 مرتبہ پڑھ کر اولاد کے لیے دعا کریں کہ اللہ انہیں ہدایت پر قائم رکھے۔
4. درود شریف
اولاد کی نافرمانی کو ختم کرنے کے لیے والدین روزانہ 1000 مرتبہ درود شریف پڑھیں۔
تربیت کے عملی اصول
1. عملی نمونہ بنیں
بچے وہی کرتے ہیں جو والدین کرتے ہیں۔ اگر والدین خود نماز پڑھیں، ذکر کریں اور اخلاق سے پیش آئیں تو بچے بھی ویسے ہی بنیں گے۔
2. محبت اور نرمی
سختی سے بچے فرمانبردار نہیں بنتے، بلکہ محبت اور نرمی سے تربیت زیادہ اثر کرتی ہے۔
3. دعا اور صبر
تربیت وقت لیتی ہے۔ دعا اور صبر کے ساتھ محنت جاری رکھنی چاہیے۔
4. مثبت ماحول
گھر میں قرآن کی تلاوت، اذکار اور دینی ماحول ہونا چاہیے۔
جدید نفسیاتی پہلو
ماہرین کہتے ہیں کہ بچوں کی شخصیت 5 سے 15 سال کے درمیان بنتی ہے۔ اگر ان برسوں میں کلمہ طیبہ، نماز اور اچھے اخلاق سکھائے جائیں تو وہ زندگی بھر فرمانبردار رہیں گے۔
7 دن کا عملی پلان (کلمہ طیبہ کے ساتھ تربیت)
دن 1
بچوں کو کلمہ طیبہ یاد کرائیں اور اس کا مطلب سمجھائیں۔
دن 2
نماز کے بعد سب گھر والے مل کر کلمہ پڑھیں۔
دن 3
کلمہ کے ساتھ "رَبَّنَا هَبْ لَنَا..." والی دعا پڑھیں۔
دن 4
313 مرتبہ "یَا ہَادِی" پڑھیں۔
دن 5
اولاد کے ساتھ قرآن پڑھیں اور اس کا ترجمہ سمجھائیں۔
دن 6
کلمہ کے ساتھ درود شریف پڑھنے کی عادت ڈالیں۔
دن 7
اولاد کے لیے تہجد میں خصوصی دعا کریں۔
SEO Keywords (Optimization)
-
فرمانبردار اولاد کی تربیت
-
کلمہ طیبہ کی برکت
-
نیک اولاد کے لیے دعا
-
صالح بچوں کی تربیت کے اصول
-
یا ہادی وظیفہ برائے اولاد
-
قرآنی دعائیں برائے نافرمان اولاد
نتیجہ
کلمہ طیبہ ایمان کی بنیاد اور بچوں کی بہترین تربیت کا ذریعہ ہے۔ اس کلمے کی برکت سے دل نرم ہوتے ہیں، نافرمانی ختم ہوتی ہے اور اولاد والدین کی فرمانبردار بن جاتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ کلمہ طیبہ کو گھر کا حصہ بنائیں، بچوں کو اس کا ورد سکھائیں اور دعا کے ساتھ صبر و محنت جاری رکھیں۔ ان شاء اللہ ان کی اولاد نیک، صالح اور فرمانبردار ہوگی۔