تعارف
آج کی دنیا میں موبائل فون ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے۔ کام ہو یا تعلیم، خریداری ہو یا میل جول، ہر شعبۂ زندگی میں اس چھوٹی سی ڈیوائس نے انقلاب برپا کیا ہے۔ مگر یہ حقیقت بھی ہے کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال ہمیں بے سکونی، ذہنی دباؤ اور وقت کے ضیاع کی طرف لے جاتا ہے۔ ایسے میں سب سے بڑی کمی جو ہماری زندگی میں پیدا ہو جاتی ہے، وہ ہے اللہ عز و جل کے ذکر سے دوری۔ قرآن مجید نے بارہا تاکید کی ہے کہ دلوں کا سکون صرف ذکرِ الٰہی سے ملتا ہے:
"اَلَا بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ"
"خبردار! دلوں کا اطمینان صرف اللہ کے ذکر ہی میں ہے۔" (سورۃ الرعد 13:28)
یہ آیت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اگرچہ موبائل ہماری ضروریات پوری کرتا ہے، لیکن حقیقی سکون اور روحانی خوشی صرف اللہ عز و جل کے ذکر میں ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم عملی اور آسان طریقے جانیں گے کہ کس طرح موبائل کے زیادہ استعمال اور ذکر اللہ کے درمیان توازن قائم کیا جا سکتا ہے۔
حصہ اول: موبائل فون کے زیادہ استعمال کے نقصانات
1. وقت کا ضیاع
روزانہ کئی گھنٹے سوشل میڈیا اسکرول کرنے یا فضول ویڈیوز دیکھنے میں گزر جاتے ہیں۔ یہی وقت اگر ذکر میں لگے تو دل اور دماغ کو سکون مل سکتا ہے۔
2. توجہ کی کمی
موبائل فون کی مسلسل بیپ اور نوٹیفکیشن ہماری توجہ کو بکھیر دیتی ہے۔ نتیجہ یہ کہ نماز، قرآن کی تلاوت اور ذکر میں دل جمعی باقی نہیں رہتی۔
3. روحانی غفلت
جب ہم موبائل پر گھنٹوں لگاتے ہیں تو دل ذکر الٰہی سے غافل ہو جاتا ہے۔ یہی غفلت پریشانی، خوف اور اضطراب کو بڑھاتی ہے۔
4. جسمانی اثرات
موبائل کے حد سے زیادہ استعمال سے نیند خراب ہوتی ہے، آنکھوں پر دباؤ پڑتا ہے اور ذہنی تھکن بڑھ جاتی ہے۔ یہ سب عبادات میں کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔
حصہ دوم: ذکر کے فضائل اور اہمیت
1. دل کا سکون
قرآن نے واضح کیا کہ ذکر ہی سکون کا ذریعہ ہے۔ یہ سکون نہ موبائل گیمز سے ملتا ہے، نہ ہی لامتناہی ویڈیوز سے۔
2. گناہوں سے حفاظت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو بندہ صبح و شام ذکر کرتا ہے، وہ اللہ کی پناہ میں آ جاتا ہے۔" (مسند احمد)
3. وقت کی برکت
جو لوگ اپنے دن کا آغاز اور اختتام ذکر سے کرتے ہیں، ان کے وقت میں برکت پیدا ہوتی ہے۔
4. کامیابی کی ضمانت
ذکر انسان کو عاجزی اور اللہ عز و جل پر توکل کی طرف لے جاتا ہے۔ یہی اصل کامیابی ہے۔
حصہ سوم: موبائل اور ذکر کے درمیان توازن قائم کرنے کے عملی طریقے
1. موبائل کو ذکر کا ذریعہ بنائیں
-
اذکار ایپس انسٹال کریں: آج کل کئی ایسی ایپس موجود ہیں جو صبح و شام کے اذکار یاد دلاتی ہیں۔
-
قرآن ایپس: سفر یا مصروفیت کے دوران قرآن مجید پڑھنے کے لیے بہترین ذریعہ۔
-
ذکر کی ریکارڈنگز: دورانِ ڈرائیونگ یا کام کرتے وقت ذکر کی آڈیوز سنیں۔
2. وقت کی منصوبہ بندی کریں
-
دن میں مخصوص اوقات (مثلاً فجر کے بعد، عصر کے بعد، یا سونے سے پہلے) صرف ذکر کے لیے مقرر کریں۔
-
اس دوران موبائل کو سائیڈ پر رکھ دیں تاکہ یکسوئی قائم رہے۔
3. نوٹیفکیشن کنٹرول کریں
-
فضول ایپس کی نوٹیفکیشن بند کریں۔
-
صرف قرآن، حدیث یا اذکار کی یاد دہانی فعال رکھیں۔
-
اس سے موبائل بھی استعمال ہوگا اور ذکر بھی جاری رہے گا۔
4. سوشل میڈیا کے بجائے ذکر میڈیا
-
انسٹاگرام یا یوٹیوب پر فضول ویڈیوز دیکھنے کے بجائے دینی چینلز اور پیجز کو فالو کریں۔
-
روزانہ ایک ویڈیو یا پوسٹ ذکر کے بارے میں دیکھنے یا پڑھنے کی عادت ڈالیں۔
5. ذکر کو روزمرہ سرگرمیوں کے ساتھ جوڑیں
-
چلتے ہوئے: راستے میں چلتے وقت دل ہی دل میں "سبحان اللہ" یا "الحمد للہ" پڑھتے رہیں۔
-
گاڑی میں: ٹریفک جام میں وقت ضائع کرنے کے بجائے درود شریف پڑھیں۔
-
کام کے وقفوں میں: ہر وقفے پر دو منٹ کے لیے تسبیح کریں۔
6. موبائل کو انعامی نظام میں استعمال کریں
-
شرط رکھیں: جب 100 مرتبہ "سبحان اللہ" پڑھ لوں گا تو پھر 10 منٹ موبائل استعمال کروں گا۔
-
اس سے ذکر بھی ہوگا اور موبائل کے بے جا استعمال میں کمی بھی آئے گی۔
حصہ چہارم: تیز رفتار زندگی میں ذکر کا نفسیاتی اثر
1. ذہنی سکون
تحقیقات ثابت کرتی ہیں کہ بار بار "ذکر" کرنے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔
2. مثبت سوچ
ذکر انسان کو منفی خیالات سے نکال کر مثبت طرزِ فکر کی طرف لے جاتا ہے۔
3. خود اعتمادی میں اضافہ
جب انسان اپنے خالق کو یاد کرتا ہے تو اسے یقین ہوتا ہے کہ وہ تنہا نہیں ہے۔ یہی یقین خود اعتمادی کو بڑھاتا ہے۔
حصہ پنجم: نوجوان نسل اور موبائل
1. وقت ضائع ہونے سے بچاؤ
نوجوان زیادہ تر وقت موبائل پر گزارتے ہیں۔ انہیں سکھانا ضروری ہے کہ ذکر ہی اصل توانائی ہے۔
2. رول ماڈلز بنائیں
والدین اگر خود موبائل اور ذکر میں توازن قائم کریں تو بچے بھی سیکھیں گے۔
3. گروپ ذکر
آن لائن واٹس ایپ یا ٹیلیگرام گروپس میں اجتماعی ذکر کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔
حصہ ششم: ذکر اور ٹیکنالوجی کا امتزاج
1. ڈیجیٹل مسنون دعائیں
ایپلیکیشنز کے ذریعے روزانہ کی مسنون دعائیں یاد کی جا سکتی ہیں۔
2. آن لائن کلاسز
ذکر اور روحانیت سکھانے والے اسکالرز کے لیکچرز یوٹیوب یا زوم پر سنیں۔
3. اذکار کیلنڈر
موبائل کے کیلنڈر میں اذکار کے لیے روزانہ الرٹس لگائیں۔
حصہ ہفتم: عملی چیلنجز اور ان کا حل
چیلنج 1: موبائل کی عادت چھوڑنا مشکل
-
حل: موبائل کو مکمل چھوڑنے کے بجائے ذکر کے ساتھ جوڑ دیں۔
چیلنج 2: وقت کی کمی
-
حل: ذکر کو چھوٹے چھوٹے وقفوں میں کریں۔ حتیٰ کہ پانچ سیکنڈ بھی کافی ہیں۔
چیلنج 3: توجہ کی کمی
-
حل: موبائل سائڈ پر رکھ کر آنکھیں بند کریں اور دل سے ذکر کریں۔
حصہ ہشتم: حقیقی زندگی کی مثالیں
-
ایک طالب علم نے روزانہ موبائل کے استعمال سے پہلے 10 منٹ ذکر کی عادت ڈالی، نتیجہ یہ کہ امتحان میں سکون اور کامیابی ملی۔
-
ایک بزنس مین نے کاروباری ملاقاتوں کے درمیان مختصر اذکار کا معمول بنایا، اس کی برکت سے کاروبار میں وسعت آئی۔
-
ایک خاتون نے سوشل میڈیا کے بجائے قرآن ایپ استعمال کرنا شروع کیا، اس کے بعد اس کی گھریلو زندگی میں سکون اور برکت آ گئی۔
نتیجہ
موبائل فون ہماری زندگی کی ضرورت ہے، لیکن اگر اس کا زیادہ استعمال ہمیں اللہ عز و جل کے ذکر سے دور کر دے تو یہ نقصان دہ ہے۔ قرآن نے صاف کہا ہے کہ دلوں کو سکون صرف اللہ کے ذکر سے ملتا ہے، نہ کہ کسی جدید ٹیکنالوجی یا مصنوعی تفریح سے۔
لہٰذا ہمیں چاہیے کہ موبائل اور ذکر کے درمیان ایسا توازن قائم کریں جو نہ صرف ہماری دنیا کو بہتر بنائے بلکہ آخرت کی کامیابی کا ذریعہ بھی بنے۔