تعارف
ازدواجی زندگی انسان کی خوشیوں اور سکون کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ لیکن اکثر میاں بیوی چند چھوٹی چھوٹی غلطیوں کی وجہ سے نہ صرف اپنی خوشیوں کو زائل کر لیتے ہیں بلکہ گھر کا سکون بھی برباد کر دیتے ہیں۔ قرآن و سنت ہمیں نہ صرف ان غلطیوں سے بچنے کی تعلیم دیتا ہے بلکہ روحانی و نفسیاتی علاج بھی عطا کرتا ہے۔
میاں بیوی کی عام غلطیاں
1. ایک دوسرے کو وقت نہ دینا
آج کی مصروف زندگی میں سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کو وقت نہیں دیتے۔
-
روحانی نقصان: محبت اور قربت کم ہو جاتی ہے۔
-
نفسیاتی نقصان: احساسِ تنہائی اور بے سکونی بڑھ جاتی ہے۔
قرآنی حل:
"وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ"
"اور ان کے ساتھ بھلے طریقے سے زندگی بسر کرو۔" (سورۃ النساء 19)
2. غصہ اور سخت لہجہ استعمال کرنا
سخت کلامی رشتے کو زہر آلود کر دیتی ہے۔
-
نفسیاتی اثر: بچوں پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔
-
روحانی اثر: دلوں میں کینہ اور دوری بڑھتی ہے۔
حدیث شریف:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"سب سے بہتر شخص وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہو۔"
(سنن ترمذی)
3. راز افشا کرنا
بہت سے میاں بیوی کی شکایت ہے کہ وہ اپنی نجی باتیں دوسروں کو بتا دیتے ہیں۔
-
روحانی اثر: اللہ کی ناراضگی۔
-
نفسیاتی اثر: اعتماد ٹوٹ جاتا ہے۔
قرآنی رہنمائی:
"وہ عورتیں بری ہیں جو اپنے خاوندوں کے راز دوسروں کو بتاتی ہیں۔" (مفہوم)
4. غیر ضروری تقابلی رویہ
شوہر یا بیوی دوسروں کے ساتھ تقابل کرتے ہیں۔
-
نفسیاتی اثر: احساسِ کمتری پیدا ہوتا ہے۔
-
روحانی اثر: ناشکری بڑھتی ہے۔
حدیث شریف:
"دوسروں کو دیکھ کر اپنے سے اوپر والوں کی بجائے نیچے والوں کو دیکھو۔" (صحیح بخاری)
روحانی علاج
1. ذکر و دعا کی عادت
-
روزانہ میاں بیوی مل کر "یَا وَدُودُ" 100 مرتبہ پڑھیں۔
-
گھر میں آیت الکرسی اور سورۃ البقرہ کی تلاوت کریں۔
2. استغفار اور صبر
-
مشکلات میں "استغفراللہ" کثرت سے پڑھنے سے دلوں میں نرمی پیدا ہوتی ہے۔
-
قرآن میں فرمایا گیا: "اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ" (بقرہ: 153)
نفسیاتی علاج
1. مثبت گفتگو
ایک دوسرے کو الزام دینے کے بجائے مثبت انداز میں بات کریں۔
2. مشترکہ مشاورت
فیصلوں میں ایک دوسرے کو شامل کریں۔
3. باہمی تعریف
روزانہ ایک دوسرے کی کم از کم ایک اچھی بات کی تعریف کریں۔
مختصر کہانیاں (Motivational Anecdotes)
کہانی 1: ناراضگی کا حل
ایک میاں بیوی میں اکثر جھگڑے ہوتے تھے۔ ایک بزرگ نے انہیں مشورہ دیا کہ روزانہ نمازِ فجر کے بعد مل کر پانچ منٹ دعا کریں۔ کچھ دنوں میں نہ صرف جھگڑے ختم ہو گئے بلکہ محبت بڑھ گئی۔
کہانی 2: نفسیاتی سکون
ایک بیوی شوہر کے سخت رویے کی وجہ سے ڈپریشن میں چلی گئی۔ اس نے ذکر "یَا سَلَامُ" کو معمول بنا لیا۔ کچھ ہی دنوں میں اس کے دل کو سکون ملا اور شوہر کا رویہ بھی بدلنے لگا۔
جدید سائنس کی روشنی میں ذکر کے اثرات
-
اسٹریس ہارمون Cortisol کم ہوتا ہے۔
-
دل کی دھڑکن متوازن ہو جاتی ہے۔
-
دماغ میں مثبت توانائی پیدا ہوتی ہے۔
نتیجہ اور دعوتِ عمل
میاں بیوی کی زندگی میں اگرچہ مسائل آتے رہتے ہیں لیکن ان کا حل غصہ یا جدائی نہیں بلکہ محبت، ذکرِ الٰہی اور صبر ہے۔
🌟 آئیے آج سے عہد کریں کہ ہم اپنی ازدواجی زندگی کو ذکر، محبت اور دعاؤں سے سنواریں۔
👉 مزید رہنمائی، قرآنی وظائف اور روحانی علاج کے لیے وزٹ کریں: Dhikar.com