Menu

  1. Home
  2. Blog
  3. قبولیتِ دعا کے لیے 5 سنہری اصول جو ہر مسلمان کو معلوم ہونے چاہئیں

قبولیتِ دعا کے لیے 5 سنہری اصول جو ہر مسلمان کو معلوم ہونے چاہئیں

04 Oct 2025

تعارف

دعا ایک طاقتور عمل ہے جو بندے کو اپنے خالق سے جوڑتا ہے۔ یہ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے انسان اپنی ضروریات، خواہشات، اور مشکلات کا اظہار کرتا ہے۔ مگر، دعا کی قبولیت کے لئے کچھ اصول ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اس مضمون میں ہم دعا کی قبولیت کے لیے 5 سنہری اصول پر تفصیل سے گفتگو کریں گے، تاکہ ہر مسلمان اپنی دعاوں کی قبولیت کے امکانات کو بڑھا سکے۔

1. اخلاص کی نیت

1.1 اخلاص کی اہمیت

دعا کرتے وقت نیت کا خالص ہونا سب سے اہم اصول ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

"وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ"
(سورۃ البینة: 5)

اخلاص کے بغیر، دعا کی قبولیت کی امید کم ہو جاتی ہے۔ بندے کو چاہئے کہ وہ اللہ کی رضا کے لئے دعا کرے، نہ کہ صرف دنیاوی فوائد کے لئے۔

1.2 اخلاص کی عملی مثالیں

  • نیت کی درستگی: دعا کرنے سے پہلے اپنی نیت کو واضح کریں کہ آپ اللہ کی رضا کے لئے دعا کر رہے ہیں۔
  • سچے دل سے دعا: دعا کرتے وقت دل کی گہرائیوں سے اللہ کو پکاریں، یہ احساس آپ کی دعا کی تاثیر کو بڑھاتا ہے۔

2. صبر اور استقامت

2.1 صبر کی اہمیت

دعا کی قبولیت کے لئے صبر کا مظاہرہ کرنا بھی ایک اہم اصول ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"ادْعُوا اللَّهَ وَأَنْتُمْ مُوقِنُونَ بِالإِجَابَةِ"
(صحیح مسلم)

یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ دعا کرتے وقت یقین رکھنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ دعا کو قبول کریں گے، لیکن کبھی کبھار یہ وقت لے سکتا ہے۔

2.2 صبر کی عملی مثالیں

  • دعا کی قبولیت کا انتظار: جب آپ دعا کرتے ہیں تو فوراً جواب کی امید نہ رکھیں۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اپنے بندوں کی دعاوں کا جواب دیتا ہے، مگر اس کا وقت اللہ کے علم میں ہے۔
  • مشکلات میں صبر: اگر مشکلات میں دعا کا جواب فوری نہ آئے تو مایوس نہ ہوں، بلکہ مزید صبر کریں اور اللہ کی رحمت پر یقین رکھیں۔

3. دعا کا صحیح وقت اور مقام

3.1 وقت کی اہمیت

دعا کی قبولیت کے لئے وقت کا انتخاب بھی اہم ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ أَدْوَمُهَا وَإِن قَلَّ"
(صحیح بخاری)

یہ حدیث بتاتی ہے کہ بعض اوقات خاص اوقات میں دعا کرنا زیادہ مؤثر ہوتا ہے، جیسے کہ:

  • رات کے آخری حصے: اللہ تعالیٰ رات کے آخری حصے میں نازل ہوتے ہیں اور بندوں کی دعاوں کا جواب دیتے ہیں۔
  • جمعہ کا دن: جمعہ کا دن بھی خاص دعاوں کے لئے بہترین ہے۔

3.2 مقام کی اہمیت

دعا کے لئے ایک مناسب مقام کا انتخاب بھی اہم ہے۔ بہتر ہے کہ آپ ایک پرسکون جگہ پر دعا کریں جہاں آپ کی توجہ مکمل طور پر اللہ کی طرف ہو۔

4. درود و سلام کا اہتمام

4.1 درود و سلام کی اہمیت

دعا کے آغاز اور اختتام پر درود و سلام بھیجنے کی عادت ڈالیں۔ یہ عمل اللہ کی رحمت کو جذب کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"مَا مِنْ دُعَاءِ يَدْعُو بِهِ الْعَبْدُ إِلَّا كَانَ فِي رَفْعَةٍ أَوْ كَفَّارَةٍ أَوْ إِجَابَةٍ"
(صحیح ترغیب)

4.2 درود و سلام کی عملی مثالیں

  • دعاؤں میں درود بھیجنا: جب آپ دعا کریں تو شروع اور آخر میں درود بھیجیں۔ یہ عمل دعا کی قبولیت کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔
  • مختلف مواقع پر درود پڑھنا: درود کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کریں، جیسے کہ نماز کے بعد یا کسی بھی وقت جب آپ اللہ سے دعا مانگیں۔

5. حرام سے پرہیز

5.1 حرام مال اور گناہوں کی اہمیت

حرام مال اور گناہوں کا اثر بھی دعا کی قبولیت میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"رَجُلٌ أَشْعَثُ أَغْبَرُ يَمُدُّ يَدَيْهِ إِلَى السَّمَاءِ: يَارَبِّ! يَارَبِّ! وَمَطْعَمُهُ حَرَامٌ، وَمَشْرَبُهُ حَرَامٌ، وَمَلْبَسُهُ حَرَامٌ، فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لَهُ"
(صحیح مسلم)

یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ حرام مال سے دعا کی قبولیت میں رکاوٹ آتی ہے۔

5.2 حرام سے پرہیز کی عملی مثالیں

  • کھانے پینے میں احتیاط: ہمیشہ حلال کھانے اور پینے کا انتخاب کریں۔ یہ عمل نہ صرف دعا کو قبول ہونے میں مدد دیتا ہے بلکہ روحانی سکون بھی عطا کرتا ہے۔
  • گناہوں سے بچنا: اپنی روزمرہ کی زندگی میں گناہوں سے پرہیز کریں۔ یہ عمل اللہ کی رضا کو حاصل کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

نتیجہ

دعا کی قبولیت کے لئے یہ 5 سنہری اصول اہم ہیں: اخلاص کی نیت، صبر اور استقامت، دعا کا صحیح وقت اور مقام، درود و سلام کا اہتمام، اور حرام سے پرہیز۔ ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ ان اصولوں کو اپنی دعاوں میں شامل کرے تاکہ دعا کی قبولیت کے امکانات کو بڑھایا جا سکے۔

دعا کا عمل ایک مستقل کوشش کا متقاضی ہے، لیکن اس کے ثمرات انمول ہیں۔ دعا کی عادت ڈال کر ہم اپنے دلوں کو جنت بنا سکتے ہیں اور روحانی ترقی کی راہوں پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی رحمتوں سے نوازے اور ہماری دعاوں کو قبول فرمائے۔