Menu

  1. Home
  2. Blog
  3. قرضوں سے نجات پانے کے لیے قرآن و سنت کی روشنی میں دعائیں اور اذکار

قرضوں سے نجات پانے کے لیے قرآن و سنت کی روشنی میں دعائیں اور اذکار

19 Aug 2025

تعارف – قرض کا بوجھ اور انسان کی بے سکونی

قرض آج کے زمانے کا سب سے بڑا بوجھ ہے۔ کوئی تعلیم کے اخراجات کے لیے قرض لیتا ہے، کوئی گھر بنانے یا کاروبار چلانے کے لیے، اور کوئی غربت و تنگ دستی کے سبب مجبوراً قرض اٹھاتا ہے۔ ابتدا میں قرض وقتی سہولت لگتا ہے لیکن آہستہ آہستہ یہ انسان کے سکون، عزت، اعتماد اور تعلقات سب کچھ متاثر کر دیتا ہے۔

رسول اللہ ﷺ نے قرض کے بارے میں فرمایا:

"قرض غم کی رات اور ذلت کا دن ہے۔"
(بیہقی، شعب الایمان)

یہ حدیث اس حقیقت کو بیان کرتی ہے کہ قرض انسان کی زندگی کو مسلسل بے سکونی میں مبتلا کر دیتا ہے۔ لیکن خوشخبری یہ ہے کہ قرآن و سنت نے قرضوں سے نجات کے لیے ایسے اذکار اور دعائیں بتائی ہیں جو نہ صرف روحانی سکون دیتے ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مشکل حالات کو آسان بنا دیتے ہیں۔


قرض کے بارے میں قرآن کی رہنمائی

1. قرض ادا کرنے کی اہمیت

قرآن کریم میں قرض کی ادائیگی پر زور دیا گیا ہے:

"وَإِن كَانَ ذُو عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ إِلَىٰ مَيْسَرَةٍ ۚ وَأَنْ تَصَدَّقُوا خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ"
(سورۃ البقرہ، آیت 280)
ترجمہ: "اور اگر قرض لینے والا تنگ دست ہے تو آسانی تک اسے مہلت دو، اور اگر تم معاف کر دو تو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم سمجھو۔"

2. حلال و حرام کا فرق

رزق اور قرض کے بارے میں قرآن واضح ہدایت دیتا ہے کہ حرام ذرائع سے بچنا لازمی ہے کیونکہ حرام مال سے برکت ختم ہو جاتی ہے:

"يَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ"
(سورۃ البقرہ، آیت 276)
ترجمہ: "اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔"


قرض اور احادیثِ نبوی ﷺ

قرض سے پناہ مانگنا

نبی کریم ﷺ خود بھی قرض سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے:

"اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ"
(ابوداؤد، حدیث 1555)
ترجمہ: "اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں غم اور حزن سے، عاجزی اور سستی سے، بزدلی اور بخل سے، قرض کے بوجھ اور لوگوں کے دباؤ سے۔"

قرض کے بوجھ کو ہلکا کرنے والی دعا

حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں کہ ایک غلام نے قرض کی شکایت کی تو نبی ﷺ نے اسے یہ دعا سکھائی:

"اللّٰهُمَّ اكْفِنِي بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ، وَأَغْنِنِي بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ"
(ترمذی، حدیث 3563)
ترجمہ: "اے اللہ! مجھے اپنے حلال سے کافی کر دے اور اپنے فضل سے مجھے دوسروں سے بے نیاز فرما دے۔"


قرض سے نجات کے لیے آزمودہ اذکار

1. استغفار کی کثرت

قرآن میں حضرت نوحؑ کی قوم کو حکم دیا گیا:

"فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا ۝ يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدْرَارًا ۝ وَيُمْدِدْكُمْ بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ"
(سورۃ نوح، آیات 10-12)
ترجمہ: "میں نے کہا اپنے رب سے استغفار کرو، وہ ضرور غفار ہے، وہ تم پر آسمان سے بارش برسائے گا اور مال و اولاد میں اضافہ کرے گا۔"

استغفار قرض اور تنگدستی کے دروازے بند کر کے رزق کی وسعت عطا کرتا ہے۔

2. اسمائے حسنیٰ کا ورد

3. سورۃ الواقعہ کی تلاوت

حدیث میں آتا ہے کہ سورۃ الواقعہ فاقہ سے بچاتی ہے۔ اسے رات کو پڑھنے کا معمول بنا لینا چاہیے۔

4. درود شریف

درود شریف رحمت کے دروازے کھولتا ہے اور برکت نازل کرتا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:

"جو مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے۔"
(مسلم، حدیث 408)


قرض سے نجات کے لیے عملی اقدامات

1. نیت کی درستگی

قرض اتارنے کی نیت پختہ رکھیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا:

"جو قرض ادا کرنے کی نیت سے قرض لیتا ہے، اللہ اس کی مدد کرتا ہے۔"
(ابن ماجہ، حدیث 2410)

2. صدقہ و خیرات

صدقہ کرنے سے رزق میں برکت اور مشکلات میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔

3. حلال کمائی کی پابندی

حرام ذرائع سے بچیں کیونکہ یہ برکت اور سکون کو ختم کر دیتے ہیں۔

4. کفایت شعاری اور منصوبہ بندی

فضول خرچی کو چھوڑ کر کمائی کو درست جگہ خرچ کریں۔ قرآن کہتا ہے:

"بیشک فضول خرچ شیطان کے بھائی ہیں۔" (بنی اسرائیل: 27)


نفسیاتی اور روحانی فوائد

  1. ذکر اور دعا قرض دار کے دل کو سکون دیتے ہیں۔

  2. استغفار ذہنی دباؤ اور بے چینی کو کم کرتا ہے۔

  3. صدقہ اللہ کی مدد کو قریب کر دیتا ہے۔

  4. یقین اور توکل قرض کے خوف کو ہمت اور حوصلے میں بدل دیتے ہیں۔


حقیقی کہانیاں

کہانی 1: استغفار سے نجات

ایک شخص مقروض تھا اور سخت پریشان۔ ایک عالم نے اسے روزانہ 500 بار استغفار پڑھنے کا مشورہ دیا۔ چند ہی ماہ میں اللہ نے اس کے لیے ایسے اسباب پیدا کر دیے کہ قرض آسانی سے ادا ہو گیا۔

کہانی 2: سورۃ الواقعہ کی برکت

ایک تاجر نے اپنی دکان میں سورۃ الواقعہ کی تلاوت کو معمول بنا لیا۔ کچھ عرصے بعد کاروبار میں اتنی برکت ہوئی کہ قرض نہ صرف اتر گیا بلکہ خوشحالی بھی آ گئی۔


والدین اور اہلِ خانہ کے لیے نصیحت


نتیجہ اور دعوتِ عمل

قرض زندگی کو تنگ کر دیتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے ذکر، دعا، استغفار اور صدقہ کے ذریعے اس سے نجات کے راستے کھولے ہیں۔ اگر ہم قرآن و سنت کی بتائی ہوئی دعاؤں کو اپنا معمول بنا لیں اور ساتھ عملی زندگی میں سچائی، حلال کمائی اور کفایت شعاری اپنائیں تو قرض کے دروازے بند اور رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔

🌸 آئیے! Dhikar.com کے مشن میں شامل ہوں، اذکار کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور قرض کے بوجھ سے نجات پا کر سکون اور برکت بھری زندگی گزاریں۔

"فَاذْكُرُوْنِيْ اَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوْا لِيْ وَلَا تَكْفُرُوْنِ"
(سورۃ البقرہ، آیت 152)

Search
Home
Shop
Bag
Account