تعارف
آج کے دور میں ذہنی دباؤ (Stress)، بے چینی (Anxiety) اور ڈپریشن (Depression) سب سے بڑے مسائل بن چکے ہیں۔ دنیا بھر کے ماہرینِ نفسیات اور سائنسدان ان بیماریوں کے علاج کے لیے دواؤں، تھراپی اور مختلف جدید طریقوں کا سہارا لیتے ہیں۔ لیکن قرآن اور سنت ہمیں چودہ سو سال پہلے ہی ایک ایسا آسان اور مؤثر علاج بتا چکے ہیں جسے آج کے سائنسدان بھی تسلیم کرتے ہیں: ذکر اللہ۔
قرآن کا اعلان ہے:
“أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ”
"یاد رکھو! دلوں کا سکون صرف اللہ کے ذکر ہی میں ہے۔"
(سورۃ الرعد: 28)
قرآن و سنت میں ذکر کا مقام
قرآن مجید سے رہنمائی
-
سورۃ البقرہ (152):
"تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد رکھوں گا۔"
-
سورۃ الاحزاب (41):
"اے ایمان والو! اللہ کو کثرت سے یاد کرو۔"
احادیثِ مبارکہ
-
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو اللہ کو یاد کرتا ہے اور جو یاد نہیں کرتا، ان کی مثال زندہ اور مردہ کی طرح ہے۔"
(صحیح بخاری و مسلم)
-
ایک اور حدیث میں ہے:
"ذکر اللہ غم کو دور کرتا اور دل کو سکون بخشتا ہے۔"
(جامع ترمذی)
جدید نفسیات اور ذکر اللہ
جدید ماہرینِ نفسیات اور سائنسدانوں کی تحقیق بتاتی ہے کہ روحانی ریاضت اور ذکر جیسے اعمال کا ذہنی سکون پر گہرا اثر ہوتا ہے۔
1. ذہنی دباؤ میں کمی
ریسرچ کے مطابق ذکر کرنے سے دماغ میں Cortisol (Stress Hormone) کم ہوتا ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ گھٹتا ہے اور انسان ہلکا محسوس کرتا ہے۔
2. دل کی دھڑکن اور سانس پر اثر
ذکر اللہ دل کی دھڑکن کو متوازن کرتا ہے، سانس ہموار ہوتا ہے اور جسم پرسکون رہتا ہے۔ یہ وہی ہے جسے آج سائنس Relaxation Response کہتی ہے۔
3. دماغی سکون اور Focus
ذکر کرنے والے افراد زیادہ یکسوئی (Focus) اور مثبت سوچ رکھتے ہیں۔ جدید نفسیات اس کو Mindfulness Meditation کہتی ہے، جبکہ اسلام اسے "ذکر" کہتا ہے۔
4. مثبت نفسیات (Positive Psychology)
تحقیق بتاتی ہے کہ شکر گزاری اور اللہ کی یاد انسان کے دماغ میں "Serotonin" اور "Dopamine" بڑھاتی ہے، جو خوشی اور اطمینان پیدا کرتے ہیں۔
عملی مثالیں: ذکر اور ذہنی سکون
صبح کے اذکار
صبح اٹھ کر یہ اذکار کرنے سے پورے دن ذہنی سکون قائم رہتا ہے:
-
آیت الکرسی
-
تین قل (اخلاص، فلق، ناس)
-
100 مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ
بے چینی کے وقت کا ذکر
-
حسبی اللہ لا الہ الا ھو علیہ توکلت وھو رب العرش العظیم (سات مرتبہ)
-
لا حول ولا قوۃ الا باللہ
رات کے اذکار
-
آیت الکرسی
-
سورۃ الملک
-
تسبیحاتِ فاطمہ (33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمد للہ، 34 مرتبہ اللہ اکبر)
سائنسی تحقیقات کی مثالیں
-
ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک مطالعے کے مطابق جو لوگ روزانہ مراقبہ یا ذکر کرتے ہیں ان کے دماغ میں مثبت اعصابی تبدیلیاں (Neuroplasticity) پیدا ہوتی ہیں۔
-
امریکن سائیکالوجیکل ایسوسی ایشن کی تحقیق کے مطابق روحانی اذکار ذہنی دباؤ کم کرتے اور بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت بڑھاتے ہیں۔
-
برٹش میڈیکل جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ذکر یا مذہبی دعا پڑھنے والے مریض جلد صحت یاب ہوتے ہیں۔
مختصر کہانیاں (Motivational Anecdotes)
کہانی 1: ایک طالب علم
امتحان کے دباؤ سے پریشان طالب علم نے روزانہ صبح و شام اذکار شروع کیے۔ اس نے بتایا کہ وہ زیادہ پُرسکون، یکسو اور اعتماد والا بن گیا۔
کہانی 2: ایک مریض
ڈاکٹروں نے ایک مریض کو ڈپریشن کا مریض قرار دیا۔ ایک عالم نے اسے "استغفار" کی عادت ڈالنے کا مشورہ دیا۔ کچھ دنوں بعد اس نے بتایا کہ اس کے خیالات مثبت ہو گئے اور دل کو سکون ملا۔
ذکر اور Mindfulness Meditation کا فرق
-
مغربی سائنس Mindfulness Meditation کو محض ذہنی سکون کا ذریعہ سمجھتی ہے۔
-
اسلام میں ذکر اللہ نہ صرف ذہنی سکون بلکہ روحانی روشنی، اللہ کی قربت اور گناہوں کی معافی بھی عطا کرتا ہے۔
روزانہ کے لیے ایک آسان ذکر پلان
-
صبح: اذکار الصباح + آیت الکرسی + تین قل۔
-
دوپہر: ہر فرصت میں "لا الہ الا اللہ" دل ہی دل میں دہرانا۔
-
عصر کے بعد: 100 مرتبہ "استغفر اللہ"۔
-
رات: تسبیحاتِ فاطمہ + آیت الکرسی + سورۃ الملک۔
نتیجہ اور دعوتِ عمل
جدید نفسیات نے بھی تسلیم کر لیا ہے کہ ذکر اور دعا ذہنی سکون، خوشی اور اعتماد کا بہترین ذریعہ ہیں۔ قرآن اور سنت نے ہمیں پہلے ہی یہ حقیقت بتا دی تھی۔
🌟 آئیے ذکر کو اپنی روزانہ زندگی کا لازمی حصہ بنائیں۔
🌟 بے چینی اور دباؤ کو دور کرنے کے لیے ذکر اللہ کی طرف رجوع کریں۔
🌟 اور Dhikar.com کے مشن کا حصہ بنیں تاکہ دنیا کے ہر کونے میں دلوں کو سکون مل سکے۔
👉 مزید وظائف، اذکار اور رہنمائی کے لیے وزٹ کریں: Dhikar.com