تمہید
انسان کی فطرت ہے کہ وہ دنیاوی زندگی میں سکون، خوشحالی اور رزق کی فراوانی چاہتا ہے۔ لیکن اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ محنت اور کوشش ہی کافی ہے، حالانکہ قرآنِ کریم اور احادیثِ نبوی ﷺ ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ اصل برکت ذکرِ اللہ عزوجل اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے میں ہے۔ رزق کی کمی صرف مالی مسائل تک محدود نہیں بلکہ دل کی تنگی، بے برکتی اور بے سکونی بھی اس کا حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں بار بار ذکر آیا ہے کہ اللہ کو یاد کرو تاکہ تمہارے معاملات میں برکت اور آسانی پیدا ہو۔
قرآن و سنت میں ذکرِ اللہ کی اہمیت
قرآن کی روشنی میں
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لِي وَلَا تَكْفُرُونِ
(البقرہ 2:152)
“پس تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد کروں گا، اور میرا شکر ادا کرو اور ناشکری نہ کرو۔”
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ ذکر اللہ عزوجل صرف عبادت نہیں بلکہ اس کے بدلے میں اللہ خود اپنے بندے کو یاد فرماتے ہیں، اور جب اللہ کسی کو یاد کرے تو اس کے رزق اور زندگی میں برکت آنا لازمی ہے۔
احادیث کی روشنی میں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص چاہتا ہے کہ اس کا رزق بڑھایا جائے اور اس کی عمر میں برکت دی جائے تو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔" (صحیح بخاری و مسلم)
یہاں بھی تعلقات کو مضبوط رکھنے کے ساتھ ساتھ ذکر اور نیکیوں کو رزق میں اضافے کا ذریعہ بتایا گیا ہے۔
ذکر اور رزق کے درمیان تعلق
ذکر اللہ عزوجل انسان کے دل کو سکون دیتا ہے، اور جب دل مطمئن ہوتا ہے تو انسان کے اعمال میں برکت پیدا ہوتی ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ صبح و شام کے اذکار کرتے ہیں، ان کی کمائی میں کم ہونے کے باوجود برکت اور خوشحالی زیادہ ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُم بِذِكْرِ اللَّهِ ۗ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ"
(الرعد 28)
“وہ لوگ جو ایمان لائے اور جن کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان پاتے ہیں، جان لو کہ اللہ کے ذکر ہی سے دلوں کو سکون ملتا ہے۔”
دل کا سکون کاروبار، نوکری اور زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی کی بنیاد ہے۔
آزمودہ قرآنی وظائف برائے رزق میں اضافہ
1. سورۃ الواقعہ کی تلاوت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جس نے ہر رات سورۃ الواقعہ کی تلاوت کی، اسے کبھی فقر لاحق نہیں ہوگا۔" (بیہقی)
یہ عمل ہر رات عشاء کے بعد کیا جائے۔
2. سورۃ یٰسین کا ورد
سورۃ یٰسین کو "قلب القرآن" کہا گیا ہے۔ علماء فرماتے ہیں کہ رزق میں کشادگی اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سورۃ یٰسین کا ورد صبح کے وقت کرنا نہایت مؤثر ہے۔
3. سورۃ الاخلاص، الفلق اور الناس
صبح اور شام ان تین سورتوں کا تین تین بار ورد کرنے سے نہ صرف برکت آتی ہے بلکہ حسد، نظر بد اور مالی رکاوٹیں بھی دور ہو جاتی ہیں۔
4. اسمائے حسنیٰ کا ذکر
-
"یَا رَزَّاقُ" کا کثرت سے ورد کرنے سے اللہ تعالیٰ دروازے کھول دیتے ہیں۔
-
"یَا وَھَّابُ" پڑھنے سے غیر متوقع نعمتیں اور عطائیں ملتی ہیں۔
5. استغفار کی طاقت
قرآن میں حضرت نوح علیہ السلام کی دعا آئی ہے:
"فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُم مِّدْرَارًا وَيُمْدِدْكُم بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ..." (نوح 10-12)
یعنی استغفار سے بارش بھی نازل ہوتی ہے اور مال و اولاد میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔
6. درود شریف کا ورد
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے، اللہ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔" (صحیح مسلم)
کثرتِ درود دل کو پاک کرتا ہے اور برکت کے دروازے کھولتا ہے۔
عملی رہنمائی
روزمرہ کی عادات
-
صبح بسم اللہ پڑھ کر گھر سے نکلیں۔
-
کھانے، پینے اور ہر کام میں شکرگزاری کو عادت بنائیں۔
-
نماز پنجگانہ پابندی سے ادا کریں کیونکہ یہی رزق میں اصل برکت ہے۔
-
حلال روزی کو اختیار کریں اور حرام کمائی سے مکمل اجتناب کریں۔
روحانی ترتیب
-
صبح: سورۃ یٰسین + استغفار 100 مرتبہ
-
دوپہر: یا رزاق یا اللہ 313 مرتبہ
-
شام: درود شریف 100 مرتبہ
-
رات: سورۃ الواقعہ + شکر کے الفاظ
رزق میں کمی کی روحانی وجوہات
-
گناہ اور ناشکری۔
-
حرام کمائی۔
-
والدین کی نافرمانی۔
-
زکوٰۃ ادا نہ کرنا۔
یہ تمام عوامل رزق کی برکت کو ختم کر دیتے ہیں۔
جدید نفسیات اور ذکر اللہ
ماہرین نفسیات کے مطابق ذکر اور دعا دماغ کو پرسکون کرتے ہیں، اسٹریس ہارمون (Cortisol) کم ہوتا ہے اور انسان زیادہ پروڈکٹیو بنتا ہے۔ یہی پروڈکٹیویٹی مالی معاملات اور روزگار میں ترقی کا ذریعہ بنتی ہے۔
نتیجہ
ذکر اللہ عزوجل نہ صرف روحانی سکون بلکہ دنیاوی کامیابی اور رزق میں اضافے کا بھی ذریعہ ہے۔ جو شخص صبح و شام اللہ کو یاد کرتا ہے، قرآن کی تلاوت کرتا ہے اور آزمودہ قرآنی وظائف پر عمل کرتا ہے، اس کی زندگی میں برکت اور خوشحالی لازمی آتی ہے۔ رزق کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دل و دماغ میں سکون اتر آتا ہے۔