تعارف
ذکر اللہ وہ روحانی خزانہ ہے جس کے ذریعے انسان اپنے رب عز و جل کے قریب ہوتا ہے، اپنے دل کو سکون دیتا ہے اور اپنی زندگی کو نور سے بھر لیتا ہے۔ قرآن مجید اور احادیثِ مبارکہ میں ذکر اللہ کی فضیلت پر بے شمار دلائل موجود ہیں۔ یہ نہ صرف آخرت میں نجات کا ذریعہ ہے بلکہ دنیاوی زندگی میں بھی کامیابی، خوشحالی اور عزت کی کنجی ہے۔
دنیا کی دوڑ دھوپ میں اکثر لوگ ذہنی دباؤ، بے سکونی اور بے برکتی کی شکایت کرتے ہیں۔ اصل علاج ان سب مسائل کا ذکر اللہ ہے۔ کیونکہ ذکر وہ عمل ہے جو انسان کو براہ راست خالقِ کائنات سے جوڑ دیتا ہے۔
ذکر اللہ کی قرآنی بنیاد
قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے ذکر کی اہمیت بار بار واضح کی ہے۔
فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لِي وَلَا تَكْفُرُونِ
“پس تم مجھے یاد کرو، میں تمہیں یاد کروں گا۔ اور میرا شکر ادا کرو اور ناشکری نہ کرو۔” (البقرہ 2:152)
اس آیت سے واضح ہے کہ ذکر صرف ایک عبادت نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے محبت کا وعدہ ہے۔ جب بندہ اپنے رب کو یاد کرتا ہے تو رب بھی اسے اپنی رحمت سے یاد فرماتا ہے۔
ذکر کے روحانی فوائد
1. دل کا سکون
ذکر اللہ کا سب سے بڑا فائدہ دل کے سکون کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ (الرعد 28)
“خبردار! دلوں کا سکون صرف اللہ کے ذکر سے ہے۔”
آج کی دنیا میں بے شمار لوگ نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں۔ لیکن جو شخص دل سے اللہ کا ذکر کرتا ہے، وہ ہر حال میں پرسکون رہتا ہے۔
2. گناہوں کی معافی
حدیثِ مبارکہ میں آیا ہے:
“جو بندہ ‘سبحان اللہ وبحمدہ’ سو مرتبہ پڑھے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔” (صحیح بخاری و مسلم)
یہ حدیث بتاتی ہے کہ ذکر نہ صرف عبادت ہے بلکہ گناہوں کے بوجھ کو بھی کم کرتا ہے۔
3. اللہ کے قریب ہونا
ذکر اللہ سے بندہ اپنے رب کے قریب ہو جاتا ہے۔ حدیث قدسی میں ہے:
“میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں۔ وہ جب میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں۔” (صحیح بخاری)
یہ قربت ہی اصل روحانی کامیابی ہے۔
ذکر کے دنیاوی فوائد
1. رزق میں برکت
ذکر کرنے والا کبھی تنگ دستی میں نہیں رہتا۔ اس کی زندگی میں اللہ کی رحمت اور برکت شامل ہو جاتی ہے۔
2. بیماریوں سے شفا
بہت سی جسمانی اور روحانی بیماریوں کا علاج ذکر اللہ ہے۔ دل کی گھبراہٹ، ڈپریشن، نیند کی کمی اور وسوسے ذکر سے ختم ہو جاتے ہیں۔
3. رشتوں میں محبت
ذکر کرنے والے کے چہرے پر نور آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگ اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں۔ گھر میں محبت، سکون اور رحمت قائم ہو جاتی ہے۔
4. خوف اور مشکلات سے نجات
ذکر اللہ انسان کو بہادر اور مضبوط بناتا ہے۔ جب بندہ ذکر میں مشغول ہوتا ہے تو مشکلات اس کے سامنے چھوٹی پڑ جاتی ہیں۔
ذکر کے طریقے
1. ذکر لسانی (زبان سے ذکر)
سب سے عام اور آسان طریقہ ہے کہ زبان سے “سبحان اللہ، الحمد للہ، اللہ اکبر، لا الہ الا اللہ” پڑھا جائے۔
2. ذکر قلبی (دل کا ذکر)
یہ بلند درجہ کا ذکر ہے، جس میں زبان خاموش رہتی ہے اور دل مسلسل اللہ عز و جل کو یاد کرتا ہے۔
3. ذکر خفی (خاموش ذکر)
یہ ایسا ذکر ہے جس میں آواز بلند نہیں کی جاتی بلکہ خاموشی سے دل و دماغ اللہ کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔
4. اجتماعی ذکر
مسلمانوں کا اکٹھے بیٹھ کر ذکر کرنا برکت کا باعث ہے۔ اس پر اللہ کی رحمت خاص طور پر نازل ہوتی ہے۔
ذکر اور دنیاوی کامیابی
کاروبار میں کامیابی
ذکر کرنے والے کاروباری حضرات کے سودے بابرکت ہو جاتے ہیں۔ ان کے فیصلے صحیح ہوتے ہیں اور نقصان سے بچ جاتے ہیں۔
تعلیم میں کامیابی
طلبہ اگر ذکر کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں تو وہ ذہنی سکون اور یکسوئی کے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں، امتحانات میں کامیاب رہتے ہیں۔
ملازمت میں ترقی
ذکر اللہ انسان کو مثبت سوچ دیتا ہے، جو ترقی کی کنجی ہے۔ لوگ ایسے شخص پر اعتماد کرتے ہیں اور اسے آگے بڑھنے کے مواقع ملتے ہیں۔
ذکر اور اخروی نجات
پل صراط پر آسانی
ذکر کرنے والے کے لیے پل صراط آسان کر دیا جائے گا۔
قبر کا سکون
ذکر کرنے والے کی قبر روشن اور پرسکون ہو جاتی ہے۔
قیامت کا سایہ
ذکر کرنے والوں کو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنے عرش کے سایہ میں جگہ دے گا۔
جنت کی خوشخبری
حدیث میں آیا ہے کہ:
“جنت کے باغوں میں سے گزرو۔ صحابہ نے پوچھا: یا رسول اللہ ﷺ! جنت کے باغ کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ذکر کی محفلیں۔” (مسند احمد)
عملی زندگی میں ذکر کیسے اپنائیں؟
-
صبح اور شام کی اذکار کو معمول بنائیں۔
-
کام کے دوران دل ہی دل میں “لا الہ الا اللہ” پڑھتے رہیں۔
-
موبائل یا گھڑی میں اذکار کے لیے یاد دہانی لگائیں۔
-
ہر نماز کے بعد تسبیحات کو ترک نہ کریں۔
-
گھر والوں کے ساتھ مل کر اجتماعی ذکر کا اہتمام کریں۔
جدید سائنسی تحقیق اور ذکر
جدید سائنس بھی ذکر کے اثرات کو مانتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق:
-
ذکر سے ہارٹ ریٹ اور بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔
-
دماغی سکون بڑھتا ہے اور ڈپریشن کم ہوتا ہے۔
-
جسم میں مثبت انرجی پیدا ہوتی ہے۔
یہ سب اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ذکر صرف عبادت نہیں بلکہ ایک مکمل ذہنی و جسمانی تھراپی ہے۔
نتیجہ
ذکر اللہ بندے کے لیے وہ راستہ ہے جو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی کی ضمانت ہے۔ جو بندہ اپنی زبان، دل اور اعمال کو ذکر کے رنگ میں رنگ لیتا ہے، اس کے لیے دنیا بھی جنت بن جاتی ہے اور آخرت بھی روشن ہو جاتی ہے۔