تعارف
ازدواجی زندگی محبت، سکون اور اعتماد کا حسین رشتہ ہے۔ مگر یہ رشتہ تبھی مضبوط ہوتا ہے جب میاں بیوی کے درمیان روحانی ہم آہنگی ہو۔ دنیاوی محبت وقتی ہوسکتی ہے لیکن اگر اس محبت کی بنیاد ذکر الٰہی پر ہو تو یہ زندگی بھر قائم رہتی ہے اور دونوں کے لیے سکون و برکت کا ذریعہ بنتی ہے۔
قرآن مجید میں فرمایا گیا:
"وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً" (الروم: 21)
ترجمہ: "اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تم میں سے ہی جوڑے بنائے تاکہ تم ان کے پاس سکون پاؤ، اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھ دی۔"
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ ازدواجی رشتہ سکون، محبت اور رحمت پر قائم ہے۔ اور یہ سکون اصل میں اللہ کے ذکر کے ذریعے نصیب ہوتا ہے۔
ذکر الٰہی کی اہمیت
ذکر الٰہی محض زبان پر الفاظ دہرانا نہیں بلکہ یہ دل کا اطمینان اور روح کی غذا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ألا بذكر الله تطمئن القلوب" (الرعد: 28)
ترجمہ: "خبردار! اللہ کے ذکر سے ہی دل مطمئن ہوتے ہیں۔"
جب میاں بیوی دونوں ذکر کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں تو:
-
ان کے دلوں میں نرمی آتی ہے۔
-
ان کے تعلقات میں محبت بڑھتی ہے۔
-
جھگڑے اور تلخیاں کم ہوتی ہیں۔
-
رزق اور برکت میں اضافہ ہوتا ہے۔
ازدواجی زندگی میں ذکر الٰہی کی ضرورت کیوں؟
1. محبت میں اضافہ
درود شریف اور "یا ودود" کا ذکر دلوں میں محبت بڑھاتا ہے۔
2. جھگڑوں کا خاتمہ
استغفار کی عادت گھر سے شیطانی وسوسے ختم کرتی ہے اور جھگڑوں کو دور کرتی ہے۔
3. رزق میں برکت
"یا رزاق" کا ذکر شوہر کے رزق میں کشادگی اور گھر میں خوشحالی لاتا ہے۔
4. دل کا سکون
ذکر قلبی (Silent Dhikr) ازدواجی رشتے میں ذہنی سکون اور روحانی ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔
5. دعا کی قبولیت
جب میاں بیوی اکٹھے ذکر اور دعا کرتے ہیں تو رحمت کی بارش برستی ہے اور ان کی دعائیں جلد قبول ہوتی ہیں۔
قرآن و سنت کی روشنی میں ازدواجی سکون
-
سورۃ الفرقان (74):
"رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا"
یہ دعا میاں بیوی کے تعلقات میں محبت اور اولاد کے لیے سکون عطا کرتی ہے۔ -
نبی ﷺ نے فرمایا:
"جو اپنے گھر والوں کے ساتھ سب سے اچھا ہے وہی بہترین مومن ہے۔" (ترمذی)
ذکر الٰہی سے انسان کے اخلاق اچھے ہوتے ہیں اور وہ اپنے شریکِ حیات کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
ذکر الٰہی کے 7 عملی وظائف برائے خوشحال ازدواجی زندگی
1. استغفار
دنیاوی اور روحانی سکون کا سب سے بڑا ذریعہ۔
-
وظیفہ: دن میں 300 مرتبہ "استغفر اللہ"
2. درود شریف
محبت اور رحمت کے دروازے کھولنے والا۔
-
وظیفہ: دونوں میاں بیوی مل کر روزانہ 100 بار درود شریف پڑھیں۔
3. یا ودود
ازدواجی محبت بڑھانے کا وظیفہ۔
-
وظیفہ: 300 بار "یا ودود"
4. یا رزاق
رزق اور خوشحالی کے لیے۔
-
وظیفہ: صبح و شام 100 بار "یا رزاق"
5. سورۃ الفاتحہ
بیماریوں اور پریشانیوں کے علاج کے لیے۔
6. سورۃ یٰسین کی تلاوت
گھر میں برکت اور سکون لانے کے لیے۔
7. اجتماعی دعا
نماز کے بعد میاں بیوی اکٹھے دعا کریں۔ یہ محبت کو بڑھاتی ہے۔
نفسیاتی پہلو: ذکر اور ازدواجی تعلقات
-
ذکر Stress کم کرتا ہے جس سے رشتہ بہتر ہوتا ہے۔
-
ذکر سے مثبت سوچ پیدا ہوتی ہے۔
-
ذکر دلوں کو نرم کر کے Ego ختم کرتا ہے۔
-
ذکر سے معاف کرنے کی عادت بڑھتی ہے۔
خواتین کے لیے خصوصی وظائف
-
گھر کے کام کرتے ہوئے ذکر کریں۔
-
بچوں کو سلانے سے پہلے درود پڑھ کر دم کریں۔
-
شوہر کے لیے "یا ودود" اور "یا رزاق" پڑھیں۔
مردوں کے لیے خصوصی وظائف
-
فجر کے بعد استغفار کریں۔
-
دن بھر "سبحان اللہ، الحمد للہ، اللہ اکبر" زبان پر جاری رکھیں۔
-
شوہر بیوی پر غصے کے بجائے ذکر کے ذریعے سکون حاصل کریں۔
حقیقی مثالیں
مثال 1: جھگڑوں کا خاتمہ
ایک جوڑے کے درمیان روز جھگڑے ہوتے تھے۔ انہوں نے استغفار اور درود کو معمول بنایا۔ چند ماہ میں محبت اور سکون لوٹ آیا۔
مثال 2: رزق میں برکت
ایک بیوی نے شوہر کے لیے روزانہ "یا رزاق" پڑھنا شروع کیا۔ شوہر کے کاروبار میں ترقی ہوئی اور گھر خوشحال ہو گیا۔
مثال 3: سکونِ قلب
ایک جوڑے نے ذکر قلبی (Silent Dhikr) کو اپنایا۔ دلوں کی بے سکونی ختم ہو گئی اور محبت بڑھ گئی۔
روزانہ کا ذکر شیڈول برائے میاں بیوی
-
صبح: آیت الکرسی + سورۃ یٰسین + 100 بار استغفار
-
دوپہر: "یا ودود" × 200
-
شام: 100 بار درود شریف + سورۃ الفاتحہ
-
رات: اجتماعی دعا + تسبیحات فاطمہؓ
نتیجہ
ذکر الٰہی ازدواجی زندگی کو خوشحال بنانے کا سب سے طاقتور ذریعہ ہے۔ یہ محبت کو بڑھاتا ہے، رزق میں برکت ڈالتا ہے، جھگڑوں کو ختم کرتا ہے اور دلوں میں سکون پیدا کرتا ہے۔ اگر میاں بیوی ذکر کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنا لیں تو ان کی زندگی رحمت، سکون اور خوشی سے بھر جائے گی۔