تمہید: مسلمان کی اصل پہچان
مسلمان صرف نام یا شناخت سے مسلمان نہیں ہوتا بلکہ اس کی اصل پہچان یہ ہے کہ وہ خود اللہ عزوجل کو یاد کرے اور دوسروں کو بھی اس کی یاد کی طرف بلائے۔
-
آج ہماری امت تعلیم، سیاست اور دنیاوی ترقی میں آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے، مگر اصل مقصد بھول گئی ہے۔
-
اصل مقصد: ذکر اللہ کی دعوت دینا، کیونکہ یہی ایمان کی جان ہے۔
قرآن نے واضح کیا:
“وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَى تَنفَعُ الْمُؤْمِنِينَ”
(سورۃ الذاریات، 55)
یعنی نصیحت اور ذکر کی یاد دہانی مؤمنوں کو فائدہ دیتی ہے۔
📖 قرآن کی روشنی میں ذکر کی دعوت
1. سب سے بڑی ذمہ داری
“ادْعُ إِلِى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ”
(سورۃ النحل، 125)
دعوتِ ذکر کا مطلب ہے حکمت اور پیار کے ساتھ دوسروں کو اللہ کی یاد کی طرف بلانا۔
2. امتِ محمدیہ ﷺ کا مشن
“كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ”
(سورۃ آل عمران، 110)
یہ امت سب سے بہتر اس لیے ہے کہ یہ دوسروں کو نیکی اور ذکر کی دعوت دیتی ہے۔
3. غفلت سے بچاؤ
“وَلَا تَكُن مِّنَ الْغَافِلِينَ”
(سورۃ الاعراف، 205)
جو ذکر کی دعوت چھوڑ دے وہ غفلت میں ڈوب جاتا ہے۔
🌸 سنت کی روشنی میں ذکر کی دعوت
1. سب سے افضل عمل
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"تمہارے لئے سب سے بہترین عمل اللہ کا ذکر ہے۔"
(ترمذی، 3377)
2. ذکر کرنے والے کی فضیلت
آپ ﷺ نے فرمایا:
"تنہا ذکر کرنے والا ایسا ہے جیسے زندہ، اور جو ذکر نہ کرے وہ مردہ ہے۔"
(بخاری، مسلم)
3. دعوت کی اہمیت
آپ ﷺ نے فرمایا:
"میری طرف سے پہنچاؤ خواہ ایک آیت ہی ہو۔"
(بخاری)
یعنی ذکر کی دعوت دینا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔
🧠 جدید دنیا میں ذکر کی دعوت کی ضرورت
1. سوشل میڈیا کا دور
-
نوجوان گھنٹوں بے مقصد Mobile پر وقت ضائع کرتے ہیں۔
-
اگر یہی پلیٹ فارم ذکر کی دعوت کے لئے استعمال ہو تو لاکھوں دل زندہ ہو سکتے ہیں۔
2. Stress اور Depression کا علاج
-
دنیا میں ہر تیسرا شخص Depression کا شکار ہے۔
-
ذکر کی دعوت لوگوں کو سکون اور امید دیتی ہے۔
3. روحانی خلا کا خاتمہ
-
آج کا انسان مادیت میں ڈوبا ہوا ہے مگر روح خالی ہے۔
-
ذکر کی دعوت اس خلا کو پر کرتی ہے۔
🌍 ذکر کی دعوت دینے کے عملی طریقے
🔆 1. اپنی زبان سے
-
دوستوں اور فیملی کو اذکار کی تلقین کریں۔
-
روزانہ ایک کلمہ، ایک دعا یا ایک ذکر دوسروں کو یاد دلائیں۔
🌙 2. سوشل میڈیا پر
-
WhatsApp، Facebook، Instagram پر مختصر اذکار اور دعائیں شیئر کریں۔
-
"ذکر کی تحریک" آن لائن چلائیں۔
💼 3. تعلیمی اداروں میں
-
طلبہ کو استغفار، درود اور تسبیحات کی عادت ڈالنے کی دعوت دیں۔
❤️ 4. گھروں میں
-
فیملی کے ساتھ اجتماعی ذکر کا معمول بنائیں۔
📖 5. اجتماعات اور مساجد
-
نماز کے بعد یا حلقۂ ذکر میں دوسروں کو شامل کریں۔
✨ حقیقی کہانیاں
کہانی 1: ایک دوست کی دعوت
ایک نوجوان نے اپنے دوست کو صرف یہ کہا: "آؤ روزانہ 100 بار استغفار کریں۔"
کچھ ماہ بعد وہ دوست گناہوں سے بچنے لگا اور دل کا سکون پانے لگا۔
کہانی 2: سوشل میڈیا کا اثر
ایک بہن نے WhatsApp پر روزانہ ایک دعا شیئر کرنا شروع کی۔ اس کے کئی دوستوں نے بتایا کہ ان کی زندگی میں سکون آ گیا۔
کہانی 3: اجتماعی ذکر
ایک فیملی نے اجتماعی ذکر کا معمول بنایا۔ چند ہفتوں میں گھر سے جھگڑے ختم اور محبت بڑھ گئی۔
🔑 ذکر کی دعوت کو مؤثر بنانے کا پلان
-
روزانہ ایک نیا ذکر دوسروں کو سکھائیں۔
-
سوشل میڈیا پر "Dhikr Reminder Campaign" چلائیں۔
-
بچوں کو کہانیوں کے ذریعے ذکر کی عادت دلائیں۔
-
مساجد اور اداروں میں ذکر کے حلقے قائم کریں۔
-
ہر مسلمان کو اپنی ذمہ داری سمجھنی چاہیے کہ وہ ذکر کی دعوت دے۔
🚀 Dhikar.com کا مشن
Dhikar.com دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ ذکر صرف ذاتی سکون نہیں بلکہ امت کا اجتماعی فرض ہے۔
یہ پلیٹ فارم:
-
قرآن و سنت کے مطابق اذکار فراہم کرتا ہے۔
-
ذکر کی دعوت کے لئے سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے۔
-
ایک عالمی کمیونٹی بناتا ہے جو ذکر کے ذریعے دلوں کو زندہ کرے۔
🌹 نتیجہ اور دعوتِ عمل
ذکر الٰہی کی دعوت ہر مسلمان کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے، کیونکہ: