تعارف
ذکر اللہ عز و جل ہر مسلمان کی زندگی کی اصل طاقت اور روحانی سرمایہ ہے۔ قرآن و سنت نے بارہا اس حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ دلوں کا سکون صرف اللہ کے ذکر میں ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:
"أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ"
(سورۃ الرعد، آیت 28)
یعنی: "جان لو! اللہ کے ذکر ہی سے دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔"
ذکر کی کئی صورتیں ہیں: زبان سے ذکر، عمل سے ذکر اور قلب سے ذکر۔ لیکن ذکرِ قلب (دل کے ساتھ اللہ کی یاد) سب سے زیادہ مؤثر اور طاقتور ہے۔ یہ وہ کیفیت ہے جس میں بندہ اپنے دل کی گہرائی سے اللہ کو یاد کرتا ہے۔ اس میں نہ صرف زبان حرکت کرتی ہے بلکہ دل اور روح بھی اللہ کے نور میں ڈوب جاتی ہے۔
ذکر قلب کی یہ کیفیت انسان کے اندر حیرت انگیز روحانی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے، جو نہ صرف اس کی عبادت کو جاندار بناتی ہے بلکہ دنیاوی زندگی کو بھی سکون، برکت اور محبت سے بھر دیتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ذکر قلب کے سات بڑے روحانی فوائد کو تفصیل سے بیان کریں گے۔
فائدہ نمبر 1: دل کو سکون اور اطمینان عطا ہونا
ذکر قلب کا سب سے پہلا اور سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ انسان کا دل سکون پاتا ہے۔ موجودہ دور میں انسان بے چینی، ڈپریشن اور اضطراب میں مبتلا ہے۔ لاکھوں لوگ دواؤں اور علاجوں پر خرچ کر رہے ہیں لیکن دل کا حقیقی سکون ذکر اللہ کے بغیر ممکن نہیں۔
جب بندہ دل سے اللہ کو یاد کرتا ہے، تو ایک نورانی لہر اس کے دل کو گھیر لیتی ہے۔ اس کے خیالات پرسکون ہوتے ہیں اور اسے ایک ایسی اندرونی خوشی ملتی ہے جو دنیا کے کسی خزانے سے نہیں مل سکتی۔
فائدہ نمبر 2: ایمان کی مضبوطی اور روحانی طاقت
ایمان دل کی کیفیت ہے۔ جب دل اللہ کے ذکر سے آباد ہوتا ہے تو ایمان مضبوط ہوتا ہے۔ ذکر قلب دل کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے اور ایمان کو ایک مضبوط درخت کی طرح پروان چڑھاتا ہے۔
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
"ایمان کی تازگی کے لیے ذکر اللہ کثرت سے کیا کرو۔"
(مسند احمد)
ذکر قلب سے انسان کا ایمان تجدید پاتا ہے، وہ گناہوں سے بچنے لگتا ہے، اور اللہ عز و جل کی رضا اس کی سب سے بڑی ترجیح بن جاتی ہے۔
فائدہ نمبر 3: گناہوں سے دوری اور دل کی پاکیزگی
ذکر قلب دل کو صاف کرتا ہے اور اس پر لگے ہوئے گناہوں کے داغ دھوتا ہے۔ حدیث شریف میں آتا ہے:
"جب بندہ گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نکتہ لگ جاتا ہے۔ جب وہ توبہ کرتا ہے اور ذکر کرتا ہے تو وہ نکتہ مٹ جاتا ہے۔"
(سنن ابن ماجہ)
یعنی دل کا زنگ ذکر اللہ سے صاف ہو جاتا ہے۔ جیسے لوہا زنگ سے خراب ہو جاتا ہے لیکن پالش سے چمکنے لگتا ہے، ایسے ہی دل گناہوں سے سیاہ ہو جاتا ہے لیکن ذکر اللہ سے وہ دوبارہ نورانی ہو جاتا ہے۔
فائدہ نمبر 4: رزق اور برکت میں اضافہ
ذکر قلب کے ذریعے انسان اللہ کی رحمت اور برکتوں کا مستحق بنتا ہے۔ قرآن و حدیث میں آیا ہے کہ ذکر کرنے والوں کے گھروں اور زندگیوں میں برکت ہوتی ہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو بندہ صبح شام اللہ کا ذکر کرتا ہے، اللہ اس کے رزق میں کشادگی فرماتا ہے۔"
(کنز العمال)
ذکر قلب سے رزق صرف زیادہ ہی نہیں ہوتا بلکہ پاک اور حلال بھی ہوتا ہے۔ برکت آتی ہے، بیماریاں اور مصیبتیں دور ہوتی ہیں، اور دل مطمئن رہتا ہے۔
فائدہ نمبر 5: مشکلات اور پریشانیوں سے نجات
انسان کی زندگی آزمائشوں سے بھری ہے۔ کبھی بیماری، کبھی قرض، کبھی رشتوں کی مشکلات۔ لیکن ذکر قلب ایک ایسی ڈھال ہے جو انسان کو ان مصیبتوں سے بچاتی ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ"
(سورۃ البقرہ، آیت 152)
یعنی: "تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد کروں گا۔"
جب اللہ تعالیٰ بندے کو یاد کرتا ہے تو پھر اس کی مشکلات آسان ہو جاتی ہیں، پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں اور دل کو طاقت ملتی ہے۔
فائدہ نمبر 6: روحانی قربت اور محبتِ الٰہی
ذکر قلب کا سب سے بڑا انعام یہ ہے کہ یہ انسان کو اللہ عز و جل کے قریب کر دیتا ہے۔ زبان کا ذکر بھی عظیم ہے لیکن جب دل اللہ کے ذکر میں ڈوب جائے تو انسان کو ایسا لگتا ہے جیسے وہ اللہ کے در پر بیٹھا ہو۔
حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"میں اپنے بندے کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھے یاد کرتا ہے اور اس کے ہونٹ میرے ذکر سے ہلتے ہیں۔"
(صحیح بخاری)
ذکر قلب بندے کے دل کو اللہ کی محبت سے بھر دیتا ہے۔ پھر وہ دنیاوی لذتوں سے بے نیاز ہو کر صرف اللہ عز و جل کی رضا کی تلاش میں جیتا ہے۔
فائدہ نمبر 7: نورانیت اور ظاہری باطنی تبدیلی
ذکر قلب کی کثرت کرنے والے کے چہرے پر نور آ جاتا ہے، اس کے کردار میں نرمی اور محبت پیدا ہو جاتی ہے۔ وہ دوسروں کے لیے باعثِ سکون اور راحت بن جاتا ہے۔ اس کا دل رحمت، ہمدردی اور خیرخواہی سے بھر جاتا ہے۔
حضرت حسن بصری رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:
"ذکر کرنے والے کا چہرہ چمکتا ہے، اس کی زبان میٹھی ہو جاتی ہے، اور اس کے دل میں اللہ کی محبت بڑھ جاتی ہے۔"
یہی ذکر قلب کا کمال ہے کہ وہ انسان کو اللہ کا محبوب بنا دیتا ہے اور اس کی دنیا و آخرت دونوں سنوار دیتا ہے۔
ذکر قلب کرنے کا عملی طریقہ
-
دن میں چند منٹ خاموش بیٹھ کر دل میں اللہ اللہ کرنا۔
-
سونے سے پہلے دل میں اللہ کی یاد کے ساتھ آنکھیں بند کرنا۔
-
سانس لیتے وقت "اللہ" کہنا اور سانس چھوڑتے وقت "ہو" دل میں دہرانا۔
-
قرآن مجید کی تلاوت کے دوران دل کو اللہ کی طرف متوجہ رکھنا۔
-
روزمرہ کام کرتے ہوئے بھی دل میں ذکر جاری رکھنا۔
نتیجہ
ذکر قلب صرف ایک عبادت نہیں بلکہ زندگی کو سنوارنے کا سب سے مؤثر روحانی ذریعہ ہے۔ یہ انسان کے دل کو سکون دیتا ہے، ایمان کو تازہ کرتا ہے، گناہوں سے بچاتا ہے، رزق میں اضافہ کرتا ہے، مشکلات کو آسان کرتا ہے، محبتِ الٰہی عطا کرتا ہے اور نورانیت بخش دیتا ہے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی دنیا اور آخرت دونوں سنور جائیں تو آج سے ذکر قلب کو اپنی روزانہ کی زندگی کا حصہ بنا لیں۔