تعارف
انسان کی زندگی کا اصل مقصد اللہ کی عبادت اور نیک اعمال کا حصول ہے۔ قرآن و سنت میں بار بار اس حقیقت کو واضح کیا گیا ہے کہ آخرت میں نجات اور کامیابی صرف ان کے لیے ہے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ نیکیوں میں اضافہ کیسے کیا جائے؟ کون سا عمل ایسا ہے جو بندے کو گناہوں سے بچا کر نیکیوں کی راہ پر گامزن کرے؟
اسلام کا واضح جواب ہے: ذکر الٰہی۔ اور ذکر کی سب سے اعلیٰ اور اخلاص سے بھری ہوئی صورت ہے ذکرِ خفی—یعنی دل کے اندر اللہ کی یاد۔ یہی ذکر نیکیوں میں اضافے کا ذریعہ ہے اور قرآن و حدیث میں اس کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔
حصہ اول: ذکرِ خفی کیا ہے؟
1. لغوی معنی
-
ذکر: یاد کرنا
-
خفی: پوشیدہ، چھپا ہوا
2. تعریف
ذکرِ خفی وہ ذکر ہے جو زبان سے نہیں بلکہ دل کی گہرائیوں میں کیا جائے۔ زبان خاموش ہو مگر دل اللہ اللہ کرتا رہے۔
3. حدیث مبارکہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"أفضل الذكر الخفي."
"سب سے افضل ذکر خفی ہے۔" (مسند احمد)
حصہ دوم: ذکر اور نیکیوں کا تعلق
1. قرآن کی روشنی میں
قرآن میں بار بار ذکر اور نیکیوں کو ساتھ ساتھ بیان کیا گیا ہے:
-
"فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ" (البقرہ: 152)
"تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد کروں گا۔" -
"وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا" (الاحزاب: 35)
"اللہ کے ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں—اللہ نے ان کے لیے مغفرت اور بڑا اجر تیار کر رکھا ہے۔"
2. حدیث کی روشنی میں
-
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"کیا میں تمہیں وہ عمل نہ بتاؤں جو سب سے افضل ہے... اللہ کے ذکر سے بڑھ کر کوئی عمل نہیں۔" (ترمذی) -
ایک اور حدیث میں فرمایا:
"جس کی زبان اللہ کے ذکر میں تر رہی وہ جنت میں داخل ہو گا۔" (مسند احمد)
حصہ سوم: ذکرِ خفی اور نیکیوں میں اضافہ
1. دل کا پاک ہونا
-
ذکرِ خفی دل کو گناہوں کی آلودگی سے پاک کرتا ہے۔
-
دل جب صاف ہوتا ہے تو نیک اعمال زیادہ آسان اور زیادہ بابرکت ہو جاتے ہیں۔
2. اخلاص کا بڑھنا
-
ذکرِ خفی دکھاوے سے پاک ہے۔
-
اخلاص کے ساتھ کی گئی نیکی اللہ کے نزدیک زیادہ قیمتی ہے۔
3. برائیوں سے بچاؤ
-
ذکر دل کو ہر وقت اللہ سے جوڑتا ہے۔
-
گناہوں سے نفرت اور نیکی کی رغبت پیدا ہوتی ہے۔
4. نیکیوں کا تسلسل
-
ذکرِ خفی مسلسل عمل ہے۔
-
یہ نیکیوں کی طرف دل کو مائل رکھتا ہے اور بندہ نیک کاموں میں ترقی کرتا ہے۔
حصہ چہارم: قرآن و حدیث سے دلائل
1. قرآن کے دلائل
-
"إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا... يُرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ" (فاطر: 29)
"جو لوگ اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں اور خرچ کرتے ہیں... یہ وہ لوگ ہیں جو ایسی تجارت کے امید وار ہیں جو کبھی خسارے میں نہیں جائے گی۔" -
یہاں ذکر، عبادت اور انفاق سب کو نیکیوں کے بڑھنے کا ذریعہ قرار دیا گیا۔
2. حدیث کے دلائل
-
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو شخص 'سبحان اللہ وبحمدہ' سو مرتبہ پڑھتا ہے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔" (بخاری) -
ایک اور روایت میں فرمایا:
"جو شخص 'لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک و لہ الحمد وھو علی کل شیء قدیر' دن میں سو مرتبہ پڑھتا ہے، اسے دس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے، سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور سو برائیاں مٹا دی جاتی ہیں۔" (بخاری)
حصہ پنجم: ذکرِ خفی کی عملی مشقیں نیکیوں کے اضافے کے لیے
مشق 1: سانس کے ساتھ ذکر
-
سانس اندر لیتے وقت "اللہ"
-
سانس چھوڑتے وقت "ہُو"
مشق 2: دل کی دھڑکنوں کے ساتھ ذکر
-
ہر دھڑکن کے ساتھ "اللہ" کا تصور کریں۔
مشق 3: نماز کے بعد ذکر
-
نماز مکمل کر کے چند لمحے خاموش ذکر کریں۔
مشق 4: چلتے پھرتے ذکر
-
دفتر یا سفر کے دوران دل کو ذکر میں لگائیں۔
مشق 5: سونے سے پہلے ذکر
-
دل کو ذکر میں مشغول کر کے نیند میں جائیں تاکہ خواب بھی نیک آئیں۔
حصہ ششم: صوفیاء کرام کی تعلیمات
-
حضرت جنید بغدادی رحمة اللہ علیہ: "ذکرِ خفی نیکیوں کا دروازہ ہے کیونکہ یہ اخلاص پر مبنی ہے۔"
-
حضرت بایزید بسطامی رحمة اللہ علیہ: "جب دل ذکر میں لگ جائے تو نیکی خود بخود بڑھتی جاتی ہے۔"
-
حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رحمة اللہ علیہ: "ذکرِ خفی نیکیوں کو جڑ سے مضبوط کرتا ہے۔"
حصہ ہفتم: ذکرِ خفی اور نیکیوں میں اضافے کا 30 دن کا پلان
ہفتہ 1: صبح و شام 5 منٹ ذکرِ خفی
ہفتہ 2: نماز کے بعد ذکر کو عادت بنائیں
ہفتہ 3: دل کی دھڑکنوں کے ساتھ ذکر کی مشق
ہفتہ 4: سونے سے پہلے ذکر
ہفتہ 5: دن بھر چلتے پھرتے ذکر کی کوشش کریں
حصہ ہشتم: ذکرِ خفی کے سائنسی پہلو اور نیکیوں کا تعلق
1. دماغ پر اثر
-
ذکر دماغ کو مثبت سوچ دیتا ہے، جس سے نیکیوں کی رغبت بڑھتی ہے۔
2. دل پر اثر
-
ذکر دل کو نرم کرتا ہے، جو خیر اور نیکی کی طرف مائل ہوتا ہے۔
3. معاشرتی اثر
-
ذکر کرنے والا شخص دوسروں کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آتا ہے۔
نتیجہ
ذکرِ خفی نیکیوں میں اضافے کا سب سے آسان اور سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔ قرآن و حدیث میں اس کے بے شمار دلائل موجود ہیں جو اس کی فضیلت کو واضح کرتے ہیں۔ یہ ذکر دل کو زندہ کرتا ہے، گناہوں کو مٹاتا ہے، اخلاص بڑھاتا ہے اور نیکیوں کو کئی گنا زیادہ کر دیتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ذکرِ خفی کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے اعمال میں برکت عطا کرے تاکہ ہماری نیکیاں بڑھتی جائیں اور ہم دنیا و آخرت میں کامیاب ہوں۔ آمین۔