تعارف
انسانی زندگی میں دل صرف جسمانی عضو نہیں بلکہ جذبات، روحانیت اور ایمان کا بھی مرکز ہے۔ سائنس کے نزدیک دل خون پمپ کرنے والا عضلہ ہے مگر قرآن و سنت کے مطابق دل انسانی شخصیت کا سب سے اہم مقام ہے جہاں ایمان اور کفر، محبت اور نفرت، سکون اور بے چینی جنم لیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ"
"خبردار! اللہ کے ذکر ہی سے دل اطمینان پاتے ہیں۔" (سورۃ الرعد: 28)
آج کے دور میں جسمانی دل کی بیماریاں (ہارٹ اٹیک، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ) کے ساتھ ساتھ روحانی دل کی بیماریاں (حسد، کینہ، خوف، غم، ڈپریشن) بھی عام ہو چکی ہیں۔ جہاں میڈیکل سائنس جسمانی دل کا علاج کرتی ہے وہیں ذکرِ قلب روحانی دل کو شفا دیتا ہے۔
اس مضمون میں ہم ذکرِ قلب کے ذریعے دل کی بیماریوں کے روحانی علاج پر روشنی ڈالیں گے اور یہ دیکھیں گے کہ قرآن، حدیث، صوفیاء کی تعلیمات اور جدید سائنس کس طرح اس بات کی تصدیق کرتی ہیں۔
حصہ اول: دل کی بیماریاں کیا ہیں؟
1. جسمانی بیماریاں
-
ہائی بلڈ پریشر
-
دل کی دھڑکن کا بگاڑ
-
شریانوں کا بند ہونا
-
دل کا کمزور ہونا
2. روحانی بیماریاں
-
حسد اور کینہ
-
غصہ اور تکبر
-
مایوسی اور خوف
-
گناہوں کی محبت
-
غفلت اور بے سکونی
قرآن مجید ان روحانی بیماریوں کا ذکر ان الفاظ میں کرتا ہے:
"فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَهُمُ اللَّهُ مَرَضًا" (البقرہ: 10)
"ان کے دلوں میں بیماری ہے تو اللہ نے ان کی بیماری اور بڑھا دی۔"
حصہ دوم: ذکرِ قلب کیا ہے؟
1. تعریف
ذکرِ قلب سے مراد ہے دل کو اللہ کی یاد میں مشغول کرنا تاکہ ہر دھڑکن اللہ، اللہ پکارے۔
2. حدیث کی روشنی
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جسم میں ایک گوشت کا لوتھڑا ہے، اگر وہ درست ہو جائے تو پورا جسم درست ہو جاتا ہے، اور اگر وہ خراب ہو جائے تو پورا جسم خراب ہو جاتا ہے۔ سن لو! وہ دل ہے۔" (بخاری و مسلم)
3. صوفیاء کی وضاحت
صوفیاء کرام فرماتے ہیں کہ ذکرِ قلب دل کے زنگ کو صاف کر کے نورانی روشنی عطا کرتا ہے۔ یہ دل کو بیدار کرتا ہے اور روح کو اللہ کے قریب لے جاتا ہے۔
حصہ سوم: ذکرِ قلب اور روحانی علاج
1. حسد اور کینہ کا علاج
ذکرِ قلب دل کو نرمی دیتا ہے اور محبت بڑھاتا ہے۔ دل جب اللہ کی یاد میں لگتا ہے تو دوسروں کے لیے بغض اور کینہ کم ہو جاتا ہے۔
2. غصے کا علاج
ذکر کرنے والا انسان زیادہ صابر اور پر سکون ہوتا ہے۔ سانس کے ساتھ ذکر غصے کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔
3. ڈپریشن اور مایوسی کا علاج
جدید سائنس بتاتی ہے کہ ذکر سے دماغ میں Serotonin بڑھتا ہے جو ڈپریشن کو کم کرتا ہے۔ قرآن مجید فرماتا ہے:
"لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّهِ" (الزمر: 53)
"اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو۔"
4. خوف اور پریشانی کا علاج
ذکرِ قلب انسان کو توکل سکھاتا ہے اور دل سے خوف دور کر دیتا ہے۔
حصہ چہارم: ذکرِ قلب اور جدید سائنس
1. دماغ اور دل کا تعلق
ہارٹ میتھ انسٹیٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق ذکر اور دعا دل کی دھڑکنوں کو ریگولر کرتی ہیں اور دماغ کو پرسکون سگنل بھیجتی ہیں۔
2. Stress Hormones میں کمی
ذکر کرنے والے افراد میں Cortisol کی سطح کم ہو جاتی ہے جو دل کی بیماریوں کا بڑا سبب ہے۔
3. نیند اور سکون
ذکرِ قلب کرنے والے افراد کو گہری اور پرسکون نیند آتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے ضروری ہے۔
حصہ پنجم: ذکرِ قلب کی مشقیں دل کی صحت کے لیے
1. صبح و شام کی مشق
-
فجر کے بعد 15 منٹ دل پر اللہ کا نام تصور کریں۔
-
شام کو مغرب کے بعد بھی یہی مشق کریں۔
2. سانس کے ساتھ ذکر
-
سانس اندر لیتے وقت "اللہ"
-
سانس باہر نکالتے وقت "ہُو"
3. چلتے پھرتے ذکر
کام یا سفر کے دوران دل کو اللہ کی یاد سے جوڑیں۔
4. سونے سے پہلے ذکر
دل پر اللہ کا نام تصور کرتے ہوئے سوئیں۔
حصہ ششم: ذکرِ قلب اور روحانی فوائد
-
دل کو سکون اور اطمینان ملتا ہے۔
-
منفی جذبات (حسد، کینہ، خوف) ختم ہوتے ہیں۔
-
دعا کی قبولیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
-
اللہ کی محبت دل میں راسخ ہو جاتی ہے۔
-
انسان گناہوں سے دور اور نیکیوں کے قریب ہوتا ہے۔
حصہ ہفتم: صوفیاء کرام کی تعلیمات
-
حضرت رابعہ بصری رحمة اللہ علیہا: "اللہ کی محبت دل کو تمام غموں سے آزاد کر دیتی ہے۔"
-
حضرت جنید بغدادی رحمة اللہ علیہ: "ذکر وہ ہے جو دل سے ہو، صرف زبان سے نہیں۔"
-
حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رحمة اللہ علیہ: "ذکرِ قلب دل کی بیماریوں کا سب سے بڑا علاج ہے۔"
حصہ ہشتم: ذکرِ قلب اور عملی زندگی
-
طلبہ: امتحانی دباؤ کم کرنے کے لیے ذکرِ قلب بہترین ہے۔
-
تاجر: کاروباری دباؤ کے دوران ذکر سکون دیتا ہے اور فیصلے بہتر کرتا ہے۔
-
خواتین: گھریلو ذمہ داریوں اور پریشانیوں میں ذکرِ قلب راحت کا ذریعہ ہے۔
-
بزرگ: بیماریوں اور بڑھاپے کی تنہائی میں ذکر دل کو روشن کرتا ہے۔
حصہ نہم: ذکرِ قلب کا 30 دن کا روحانی علاج پلان
ہفتہ 1: روزانہ 5 منٹ ذکرِ قلب
ہفتہ 2: صبح و شام 10 منٹ ذکر
ہفتہ 3: چلتے پھرتے ذکر کو عادت بنائیں
ہفتہ 4: نماز کے ساتھ دل کا ذکر شامل کریں
ہفتہ 5: سونے سے پہلے ذکرِ قلب کو لازم کریں
نتیجہ
ذکرِ قلب صرف ایک عبادت نہیں بلکہ دل کی بیماریوں کا سب سے مؤثر روحانی علاج ہے۔ یہ حسد، کینہ، غصہ، ڈپریشن اور خوف کو ختم کرتا ہے اور دل کو نور، سکون اور اللہ کی محبت سے بھر دیتا ہے۔ جدید سائنس بھی یہ مانتی ہے کہ ذکر دل اور دماغ دونوں کو صحت مند بناتا ہے۔
اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی میں ذکرِ قلب کو شامل کر لیں تو نہ صرف روحانی سکون حاصل ہوگا بلکہ دل کی جسمانی بیماریاں بھی کم ہوں گی۔ ذکرِ قلب ہی وہ کنجی ہے جو ہمیں دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب بنا سکتی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ذکرِ قلب کی توفیق دے اور دل کی ہر بیماری سے محفوظ رکھے۔ آمین۔