Menu

  1. Home
  2. Blog
  3. تصوّف کیا ہے؟

تصوّف کیا ہے؟

04 Oct 2025

تصوّف کیا ہے؟

تصوّف دراصل اسلام کی روح ہے – وہ اندرونی سفر جو انسان کو اپنے ربّ تعالیٰ کے قریب کر دیتا ہے۔ اگر شریعت (Shari‘ah) ظاہری عبادات، احکام اور حدود کا نام ہے تو تصوّف ان اعمال کے باطنی اثرات کو سمجھنے، دل کو پاک کرنے، اور روح کو اللہ عزّ و جلّ کی معرفت تک پہنچانے کا نام ہے۔

آئیے اسے بہت آسان اور بچوں کی سمجھ کے مطابق مرحلہ وار سمجھتے ہیں👇

1. تصوّف کی سادہ تعریف

تصوّف عربی لفظ "صَفَا" (صفائی / پاکیزگی) سے نکلا ہے۔
 مطلب: دل کو گناہوں، نفرت، حسد، تکبر اور دنیا کی محبت سے صاف کرنا تاکہ اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں سما جائے۔

 امام جنید بغدادیؒ نے فرمایا

"تصوّف یہ ہے کہ بندہ ہر وقت اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہو، اور دل میں غیر کا خیال نہ آئے۔"

 حضرت ابوالحسن شاذلیؒ فرماتے ہیں:

"تصوّف یہ نہیں کہ تو دنیا چھوڑ دے، بلکہ دنیا میں رہ کر اللہ کو یاد رکھے۔"

2. تصوّف شریعت کا متبادل نہیں بلکہ اس کی گہرائی ہے

اسلام میں دو حصے ہیں:

  1. شریعت (ظاہر): نماز، روزہ، زکٰوة، حج، حلال و حرام کے احکام

  2. تصوّف (باطن): اخلاص، توکل، صبر، شکر، محبتِ الٰہی، خشوع و خضوع

 مثال:
جیسے جسم اور روح ایک ساتھ ہوں تو انسان مکمل ہوتا ہے، اسی طرح شریعت اور تصوّف جب اکٹھے ہوں تب دین مکمل ہوتا ہے۔

3. تصوّف کا اصل مقصد

تصوّف کا اصل مقصد صرف ایک ہے:
➡️ اللہ تعالیٰ کی رضا اور قرب حاصل کرنا

یہ قرب تب ملتا ہے جب:

 4. تصوّف کے تین بڑے مراحل

🔹 (1) تَخلِیہ – دل کو صاف کرنا
گناہوں، تکبر، حسد، بغض، کینہ، دنیا کی محبت سے دل کو خالی کرنا۔

🔹 (2) تَحلِیہ – اچھے اوصاف سے دل کو بھرنا
صبر، شکر، اخلاص، محبت، عاجزی، توکل، صدق جیسی صفات پیدا کرنا۔

🔹 (3) تجلِیہ – اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل کرنا
ذکر و فکر، دعا، مراقبہ اور عبادت کے ذریعے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت اور نور پیدا کرنا۔

 5. قرآن و سنت میں تصوّف کی بنیاد

قرآن:"قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا" (الشمس 9)
"یقیناً وہ شخص کامیاب ہوا جس نے اپنے نفس کو پاک کر لیا۔"

حدیث:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"أَلَا وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ..."

"جان لو! جسم میں ایک ٹکڑا ہے اگر وہ درست ہو جائے تو پورا جسم درست ہو جاتا ہے، اور وہ ہے دل۔"
(صحیح بخاری 52)

6. تصوّف اور ذکرِ الٰہی کا تعلق

تصوّف کی بنیاد ذکر ہے۔

 جس دل میں ذکر نہیں وہ مردہ ہے، اور جس دل میں ذکر ہے وہ اللہ کی محبت میں زندہ ہے۔

 7. تصوّف سے انسان کی زندگی میں تبدیلی

جب تصوّف دل میں اترتا ہے تو انسان میں حیرت انگیز تبدیلیاں آتی ہیں:

 8. تصوّف کا عملی فائدہ دنیا میں

 خلاصہ (Summary)

تصوّف اسلام کی روح ہے – دل کو پاک کرنے، نفس کو قابو میں لانے اور اللہ تعالیٰ سے جڑنے کا نام ہے۔
✅ یہ نہ کوئی نیا دین ہے اور نہ بدعت، بلکہ قرآن و سنت کا عین تقاضا ہے۔
✅ تصوّف انسان کو ظاہری عبادات سے باطنی حقیقت تک پہنچاتا ہے۔

یاد رکھیں:
شریعت کے بغیر تصوّف نامکمل ہے، اور تصوّف کے بغیر شریعت بے روح۔ دونوں مل کر انسان کو کامل مؤمن بناتے ہیں۔