والدین کی وہ عام غلطیاں جو بچوں کی تربیت کو بگاڑ دیتی ہیں
(Common Parenting Mistakes that Ruin Children’s Upbringing in Light of Qur’an & Sunnah)
تمہید
بچوں کی تربیت والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ اولاد کو صرف دنیاوی کامیابی کے لیے نہیں بلکہ دین و دنیا دونوں میں کامیاب بنانے کے لیے صحیح تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر اکثر والدین نادانستہ طور پر ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو بچوں کی شخصیت، ایمان اور اخلاق کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
اسلام نے بچوں کی پرورش اور تربیت کے اصول واضح کر دیے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"تم سب ذمہ دار ہو اور تم سے تمہاری رعیت کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔" (بخاری و مسلم)
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ والدین اپنی اولاد کے سب سے بڑے ذمہ دار ہیں۔ اس مضمون میں ہم ان عام غلطیوں کا جائزہ لیں گے جو اکثر والدین سے سرزد ہوتی ہیں اور ان کا بچوں کی تربیت پر منفی اثر پڑتا ہے۔
1. دین سے غفلت برتنا
غلطی
بہت سے والدین بچوں کو صرف دنیاوی تعلیم پر زور دیتے ہیں اور دینی تعلیم کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
نقصان
-
بچے قرآن و سنت سے دور ہو جاتے ہیں۔
-
ان کی شخصیت میں روحانیت کمزور ہو جاتی ہے۔
-
نماز اور ذکر کی عادت پیدا نہیں ہوتی۔
قرآنی رہنمائی
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا" (التحریم: 6)
ترجمہ: "اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ۔"
2. بچوں پر ضرورت سے زیادہ سختی
غلطی
کچھ والدین بچوں پر اتنی سختی کرتے ہیں کہ ان کے دلوں میں خوف پیدا ہو جاتا ہے۔
نقصان
-
بچے اعتماد کھو دیتے ہیں۔
-
والدین سے محبت کے بجائے دوری اختیار کرتے ہیں۔
-
بعض اوقات بچے بغاوت پر اتر آتے ہیں۔
نبوی تعلیم
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جو چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور بڑوں کا احترام نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں۔" (ترمذی)
3. بچوں کو لاڈ پیار میں حد سے زیادہ آزاد چھوڑ دینا
غلطی
کچھ والدین بچوں کو ہر چیز کی اجازت دے دیتے ہیں اور ان پر کوئی قدغن نہیں لگاتے۔
نقصان
-
بچے خود غرض، ضدی اور نافرمان بن جاتے ہیں۔
-
برے دوست اور ماحول میں جلدی پھنس جاتے ہیں۔
-
ذمہ داری کا احساس ختم ہو جاتا ہے۔
اسلامی اصول
اعتدال: نہ سختی زیادہ اور نہ آزادی حد سے بڑھ جائے۔
4. بچوں کے سامنے جھگڑنا
غلطی
والدین اکثر بچوں کے سامنے ایک دوسرے سے لڑتے ہیں۔
نقصان
-
بچوں کی نفسیات متاثر ہوتی ہے۔
-
ان کے دل میں خوف اور بے چینی پیدا ہوتی ہے۔
-
وہ بھی دوسروں سے لڑنے جھگڑنے کے عادی ہو جاتے ہیں۔
عملی حل
بچوں کے سامنے کبھی جھگڑا نہ کریں، اختلافات علیحدگی میں حل کریں۔
5. دوسروں سے موازنہ کرنا
غلطی
بہت سے والدین اپنے بچوں کا موازنہ دوسرے بچوں سے کرتے ہیں۔
نقصان
-
بچے احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں۔
-
ان کی خود اعتمادی ختم ہو جاتی ہے۔
-
محبت کے بجائے نفرت پیدا ہوتی ہے۔
نبوی رہنمائی
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"لوگوں کو تکلیف نہ دو اور ان کا موازنہ نہ کرو۔" (المعنى)
6. صرف دنیاوی کامیابی پر زور دینا
غلطی
کچھ والدین سمجھتے ہیں کہ کامیابی صرف ڈاکٹر یا انجینئر بننے میں ہے۔
نقصان
-
بچے اپنی اصل صلاحیتوں کو استعمال نہیں کر پاتے۔
-
وہ زندگی سے خوش نہیں رہتے۔
-
دین اور اخلاقی اقدار کمزور ہو جاتے ہیں۔
اسلامی نقطہ نظر
اصل کامیابی اللہ کی رضا اور دین پر استقامت میں ہے۔
7. بچوں کو وقت نہ دینا
غلطی
والدین اپنی مصروفیات میں اتنے الجھ جاتے ہیں کہ بچوں کے ساتھ بیٹھنے کا وقت نہیں نکالتے۔
نقصان
-
بچے محبت اور توجہ سے محروم رہ جاتے ہیں۔
-
وہ دوسروں سے پیار اور تسلی ڈھونڈنے لگتے ہیں۔
-
والدین اور اولاد کے درمیان فاصلے بڑھ جاتے ہیں۔
حل
روزانہ بچوں کے ساتھ بیٹھ کر ان سے بات کریں اور ان کے مسائل سنیں۔
8. بچوں کو دعا اور ذکر نہ سکھانا
غلطی
اکثر والدین بچوں کو اذکار اور دعائیں یاد نہیں کرواتے۔
نقصان
-
بچے روحانی تحفظ سے محروم رہتے ہیں۔
-
وہ نظر بد اور وسوسوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
نبوی عمل
رسول اللہ ﷺ بچوں پر یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
"أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِن كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِن كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ" (ابوداؤد)
9. برے دوستوں پر نظر نہ رکھنا
غلطی
والدین بچوں کی دوستیوں پر نظر نہیں رکھتے۔
نقصان
-
بچے بری صحبت میں پڑ جاتے ہیں۔
-
ان کی عادات اور زبان خراب ہو جاتی ہے۔
اسلامی اصول
نبی ﷺ نے فرمایا:
"آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے۔ پس دیکھو کہ تم کس سے دوستی کرتے ہو۔" (ابوداؤد)
10. ماں باپ کی بے عملی
غلطی
والدین خود نماز نہیں پڑھتے اور بچوں کو نماز کی تلقین کرتے ہیں۔
نقصان
-
بچے والدین کو منافق سمجھنے لگتے ہیں۔
-
وہ دین کو عملی طور پر اپنانے سے ہچکچاتے ہیں۔
حل
والدین کو عملی نمونہ بننا چاہیے۔ بچے زیادہ تر والدین کی پیروی کرتے ہیں۔
بچوں کی صحیح تربیت کے لیے مجرب دعائیں
-
"رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي" (ابراہیم: 40)
-
"رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً" (آل عمران: 38)
-
"رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ" (الفرقان: 74)
عملی رہنمائی والدین کے لیے
-
بچوں کو وقت دیں۔
-
ان کے ساتھ محبت سے پیش آئیں۔
-
دین اور دنیا دونوں کی تعلیم دیں۔
-
ان کی اچھی عادات پر حوصلہ افزائی کریں۔
-
بری عادات پر حکمت اور نرمی سے سمجھائیں۔
جدید دور کے چیلنجز
-
موبائل اور انٹرنیٹ کا بے جا استعمال۔
-
سوشل میڈیا کے برے اثرات۔
-
بے پردگی اور مغربی کلچر کی یلغار۔
والدین کا کردار
-
بچوں کے اسکرین ٹائم کو کنٹرول کریں۔
-
گھر میں قرآن اور ذکر کا ماحول بنائیں۔
-
بچوں کو عملی عبادات کا عادی بنائیں۔
SEO Keywords
-
بچوں کی تربیت کی عام غلطیاں
-
parenting mistakes in Islam
-
اسلامی اصول برائے اولاد کی تربیت
-
والدین کے رویے اور بچوں کی تربیت
-
بچوں کو بگاڑنے والی عادات
-
correct Islamic parenting
نتیجہ
اولاد اللہ کی امانت ہے، اور اس امانت کی بہترین حفاظت تب ہی ممکن ہے جب والدین اپنی تربیت میں ہونے والی غلطیوں کو سمجھیں اور ان سے بچنے کی کوشش کریں۔ سختی، لاپرواہی، غلط ترجیحات اور دین سے غفلت بچے کی شخصیت کو تباہ کر دیتی ہیں۔
اگر والدین قرآن و سنت کی روشنی میں محبت، صبر، حکمت اور دعا کے ساتھ تربیت کریں تو بچے نہ صرف دنیاوی کامیابی حاصل کریں گے بلکہ دین پر بھی مضبوطی سے قائم رہیں گے۔